6.1 C
Delhi
December 11, 2024
Hamari Duniya
بین الاقوامی خبریں

امریکی صدر بائیڈن غزہ میں اسرائیل کی نسلی کشی میں ملوث، بڑھیں گی مشکلیں، مقدمہ درج

Joe Biden

واشنگٹن،14نومبر:امریکہ میں انسانی حقوق کے ایک گروپ نے صدر جو بائیڈن اور ان کی کابینہ کے دو ارکان کے خلاف غزہ میں “اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کو روکنے میں ناکامی اور اس میں ملوث ہونے” پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔شہری آزادیوں کے گروپ کی ویب سائٹ پر ایک بیان کے مطابق نیویارک میں قائم مرکز برائے آئینی حقوق (سی سی آر) نے فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں اور غزہ اور امریکا کے فلسطینیوں کی جانب سے تینوں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔
بائیڈن، سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن، اور سیکریٹری دفاع لائڈ آسٹن کے خلاف وفاقی شکایت میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے “غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کو روکنے میں نہ صرف ناکام رہے ہیں بلکہ اسرائیلی حکومت کو غیر مشروط فوجی اور سفارتی حمایت فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھ کر، فوجی حکمت عملی پر قریبی رابطہ کاری، اور اسرائیل کی بے دریغ اور بے مثال بمباری مہم اور غزہ کا مکمل محاصرہ روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو کمزور کر کے سنگین جرائم کو آگے بڑھانے میں مدد فراہم کی ہے۔وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں کم از کم 11,100 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے جن میں 4,600 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں اور 28,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
اپنی شکایت کے تعارف میں سی سی آر نے کہا، “اسرائیلی حکومت کے متعدد رہنماؤں نے واضح نسل کشی کے ارادوں کا اظہار کیا ہے اور فلسطینیوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سمیت شہری علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر بمباری کی ہے اور فلسطینیوں کو پانی، خوراک، بجلی، ایندھن اور ادویات سمیت انسانی زندگی کے لیے ہر ضروری چیز سے محروم کر دیا ہے۔گروپ نے بات کو جاری رکھا۔ “ارادوں کے بیانات” کے علاوہ “اجتماعی قتل، سنگین جسمانی اور ذہنی ایذا رسانی، اور مکمل محاصرہ اور بندش جس سے گروپ کی جسمانی تباہی کے حالات پیدا ہو جائیں – نسل کشی کے ایک آشکار ہوتے ہوئے جرم کے ثبوت کو ظاہر کرتے ہیں۔سی سی آر نے نسل کشی اور ہولوکاسٹ کے کئی سرکردہ قانونی محققین و مو¿رخین بشمول ولیم شاباس کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے اسرائیلی حکومت کی ہرزہ سرائی اور فوجی ردِعمل کو نسل کشی کی علامات کے طور پر شناخت کیا۔7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد بائیڈن نے اسرائیلی حکومت کے لیے اپنی “غیر متزلزل” حمایت کا اظہار کیا۔
سی سی آر نے کہا۔ “صدر، بلنکن، اور لائڈ نے تب سے “اسرائیل کو 14.1 بلین ڈالر کا اضافی فوجی ہارڈویئر فراہم کرنے، طیارہ بردار بحری جنگی گروپوں کی تعیناتی، اور ‘اسرائیل کے دفاع میں مدد’ کے لیے خطے میں امریکی افواج کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لیے کانگریس سے منظوری طلب کی ہے۔اسرائیل کے فوجی اور سیاسی معاونت کے بنیادی فراہم کنندہ کی حیثیت سے اس کے اقدامات پر اثر انداز ہونے کی “اہم صلاحیت” رکھنے کے باوجود گروپ نے کہا، “غزہ میں نسل کشی کے سنگین خطرے کے بارے میں جاننے کے بعد سے امریکہ جرم کو روکنے کے لیے اسرائیلی حکومت پر اپنا کافی اثر و رسوخ استعمال کرنے کا پابند ہے۔

Related posts

اسرائیل میں عدالتی اصلاح شدید بحران اختیار کرگیا، بغاوت کے بعدوزیردفاع کی چھٹی

Hamari Duniya

امریکہ میں شاپنگ سینٹر میں فائرنگ سے 8 افراد ہلاک

Hamari Duniya

خانہ کعبہ کے سابق امام شیخ صالح الطالب کو 10 سال قید کی سزا

Hamari Duniya