واشنگٹن،17 فروری ۔
بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے معاملے پر امریکی پارلیمنٹ میں چین کے خلاف آواز اٹھائی گئی ہے۔ امریکی پارلیمنٹ میں ایک دو طرفہ بل پیش کیا گیا ہے جس میں اروناچل معاملے پر بھارت کی حمایت کی گئی ہے جبکہ چین کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ بل میں اروناچل کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ قرار دیا گیا ہے۔
بھارتی ریاست اروناچل پردیش پر دعویٰ کرتے ہوئے چین جارحیت کا مظاہرہ کرتا رہتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ ان واقعات کے درمیان امریکی ارکان پارلیمنٹ جیف مرکلے اور بل ہاگیرٹی نے امریکی پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا ہے جس میں اروناچل پردیش کو ہندوستان کا اٹوٹ انگ قرار دیا گیا ہے۔چین پر کانگریس کے ایگزیکٹو کمیشن کے شریک چیئرمین سینیٹر جیف مرکلے نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں آزادی اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کرتا ہے۔یہ قرارداد واضح کرتا ہے کہ امریکہ اروناچل پردیش کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ سمجھتا ہے نہ کہ پیپپلس ریپبلک آف چائنا کا۔ بل میں چین کی جارحیت پر تنقید کرتے ہوئے امریکی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ اتحادی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرے۔
سینیٹر بل ہیگرٹی نے کہا کہ اس وقت چین بحر ہند میں آزادی کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔ ایسے وقت میں امریکہ کو اپنے تزویراتی شراکت داروں بالخصوص بھارت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہونا چاہیے۔ امریکہ اور ہندوستان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے بحر ہند میں آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے کواڈ میں تعاون بڑھانے کی بات کی۔