واشنگٹن : روس کے یوکرین پر حملے کے باوجود بھارت نے روس کے ساتھ تجارتی تعلقات برقرار رکھنے اور روس سے تیل خریدنے کے معاملے پر ایک بار پھر واضح جواب دیا ہے۔
امریکہ میں قیام کے دوران بھارت کے پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے صحافیوں کو واضح طور پر کہا کہ جہاں سے بھی سستا تیل ملے گا ہم خریدیں گے۔ہندوستان کے وزیر پٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکی وزیر توانائی جینیفر گرانہوم سے بھی دو طرفہ ملاقات کی۔ اس دوران صاف توانائی کی منتقلی اور قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ایک نئی توانائی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پوری اور گرانہوم نے توانائی کے شعبے میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون بڑھانے کی صلاحیت کا اظہار کیا۔
میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روس سے تیل کی درآمد کے سوال پر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ حکومت ہند کا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ ہندوستانی عوام کو توانائی کی دستیابی کو یقینی بنائے۔ ایسے میں بھارت کو جہاں سے تیل ملے گا بھارت ضرور خریدے گا۔ ویسے بھی بھارت کو روس سے تیل خریدنے سے کسی نے نہیں روکا۔
ہندوستان کو اپنی صارفین کی آبادی کے بارے میں فکر مند ہونا چاہئے ، لہٰذا ہندوستان کہیں سے بھی تیل خرید سکتا ہے۔ہندوستان میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے سوال پر پوری نے کہا کہ پوری دنیا کے مقابلے ہندوستان میں تیل کی قیمتیں نسبتاً کم بڑھ رہی ہیں۔ جب شمالی امریکہ میں تیل کی قیمتوں میں 43 سے 46 فیصد اضافہ ہوتا ہے تو ہندوستان بمشکل دو فیصد قیمتوں میں اضافے کی اجازت دیتا ہے۔