44 C
Delhi
May 16, 2025
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

وقف ترمیمی بل کا پارلیمنٹ میں پیش ہونا جمہوری ملک کیلئے ایک بدنما داغ :امیر شریعت

Ameer e Shariyat

شدید اختلاف کے باوجود بھی اس ملک کے شہریوں کے حقوق کو پامال کردیاگیا

پٹنہ، 02 اپریل: امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے اپنے ایک پریس بیانیہ میں یہ کہا کہ 2 اپریل 2025 کو لوک سبھا میں پیش کیا جانے والا وقف ترمیمی بل ہمیں کسی بھی صورت منظور نہیں ہے۔ یہ بل وقف کی جائداد کو کنٹرول کرنے،مسلمانوں کو وقف کی املاک سے محروم کرنے اور وقف کرنے کی استطاعت کو محدود کرنے کےلئے لا یا جارہا ہےیہ بل دستور ہند کے خلاف ہے ،اور مسلمانوں کے مذہبی امور میں مداخلت ہے۔
اس بل میں تجویز کردہ ترامیم، جن میں غیر مسلم اراکین کو وقف بورڈ میں شامل کرنے اور حکومت کو متنازعہ جائیدادوں پر حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کی شقیں شامل ہیں ، ساتھ ہی اس ترمیم میں مسلمانوں کے دینی و معاشرتی حقوق پر قدغن لگانے کی کوشش ہے۔ یہ نہ صرف وقف کی خودمختاری کو کمزور کرے گا بلکہ مسلمانوں کے مذہبی اداروں پر حکومتی تسلط کا ایک نیا دروازہ کھول دے گا۔
ملک بھر کی مسلم تنظیموں، علماء، اور قانونی ماہرین نے شروع ہی سے اس بل کی شدید مخالفت کی ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس ترمیمی بل کو غیر جمہوری اور امتیازی قرار دیا ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، جماعتِ اسلامی ہند، جمعیت علماء ہند ، امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ اور دیگر ملی تنظیمیں اس بل کے خلاف متحد ہیں اور حکومت سے فوری طور پر اسے واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہیں۔
ہم حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقلیتوں کے مذہبی اور آئینی حقوق کا احترام کرے اور اس متنازعہ بل کو فوری طور پر واپس لے۔ اگر یہ بل واپس نہ لیا گیا اور پاس کرکے قانونی شکل دے دی گئی تو بھی خاموش نہیں بیٹھا جائے گا بلکہ پوری قوت کے ساتھ ملک گیر احتجاج، قانونی چارہ جوئی اور دیگر جمہوری اقدامات کئے جائیں گے۔

Related posts

شاملی میں محکمہ ٹرانسپورٹ 800 گاڑیاں حاصل کرے گا، گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری

Hamari Duniya

جامعہ عربیہ دارالفلاح کے تحت ایک عظیم الشان مسابقہ القرآن الکریم کا انعقاد

Hamari Duniya

انسان کہلانے کا مستحق وہی شخص ہےجو دوسروں کے لئے اپنے دل میں درد رکھتا ہو: احمدریحان فلاحی علیگ

Hamari Duniya