ٹانڈہ۔امبیڈکرنگر(ایچ ڈی نیوز)۔
اترپردیش کے ضلع امبیڈکرنگر (ٹانڈہ) میں تعلیمی بیداری مہم کے تحت سکراول-اردوبازار میں ایک سیمینارکاانعقا دکیاگیا جس کی صدارت معروف شاعر،ادیب،ناقدومحقق اورقومی اردوتحریک فاؤنڈیشن کے بانی وصدرانس مسرورانصاری نے فرمائی۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے حر اءانٹرکالج کے منیجرمولانا کلیم اللہ قاسمی نے شرکت کی ۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر امین احسن نےاداکیے۔
سیمینارکے کنوینرجناب طفیل احمد خاں نے اپنے افتتاحی لکچرمیں کہاکہ ہماری قومی پسماندگی کی بنیادی وجہ تعلیم کی طرف سے قوم کی بے رغبتی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ قوم کے تعلیم یافتہ افرادکوچاہئے کہ وہ اپنی قومی ذمہ داریوں کاخیال رکھتے ہوئے قومی تعلیمی بیداری کا ثبوت دیں اوراپنی گھریلوتقریبات کے ہرموقع کوغنیمت سمجھتے ہوئے قومی تعلیمی بیداری کے لیے سیمیناروں کابھی اہتمام کریں۔جیساکہ ہم نے اپنے بیٹے کی شادی کی تقریب ولیمہ میں اس سیمینارکاانعقادکیاہے۔
انس مسرورانصاری نے اپنے خطبہءصدارت میں کہاکہ طفیل احمد صاحب کی یہ کوشش لائق تحسین ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ قوم اور ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ اس کے افرادنہ صرف جدیدعصری علوم کی تحصیل کریں بلکہ دینی علوم کی تحصیل بھی ان پرفرض ہے۔اس طرح ان پردوذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ۔
لیکن قوم کی تعلیمی پسماندگی کو دورکرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہمارے بچے اوربچیاں ان دونوں ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے پوراکرتے ہوئے قوم کو سرخرواورسرفرازکریں۔ انس مسرورانصاری نے کہا۔یادرکھئے،قومی ترقی کاسنگل پوائنٹ اور واحدفارمولا،اول تعلیم ،دوم تعلیم ،سوم تعلیم اوراس کے بعد پھر تعلیم ہے۔،،
مہمان خصوصی مولانا کلیم اللہ قاسمی صاحب نے تعلیم کی اہمیت اور ضرورت برتفصیل سے روشنی ڈالی ۔
ڈاکٹر امین احسن نے کہا کہ جس قوم کو خدانے سب سے پہلا پیغام اور حکم ۔اقراء۔کی صورت میں دیا،آج وہ قوم ساری دنیا میں تعلیمی پسماندگی کا شکار ہے ۔یہ صورت حال نہایت عبرت ناک اورتفکرطلب ہے۔،،
اس موقع پر مولانا منیرالدین قاسمی پرنسپل مدرسہ ،عین العلوم ،ٹانڈہ کے بدست انس مسرورانصاری کی پچاس سالہ علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں ۔۔سرسیداحمدخاں ایوارڈ۔۔سے سرفرازکیاگیا۔
ان کے علاوہ نمایاں تعلیمی کارکردگی پر حوصلہ افزائی کے بطور طلباء وطالبات کوایوارڈذدیئےگئے۔
قومی اردوتحریک فاؤنڈیشن کے سرپرست ڈاکٹر امین احسن کوان کی تعلیمی خدمات پرمولاناابوالکلام آزاد ایوارڈ سے نوازا گیا۔ نئی نسل کے ابھرتے ہوئے شاعروں میں ضیاء کاملی اور تاجدار رضاکوایوارڈپیش کیے گئے۔۔
آخیرمیں مولانا منیرالدین قاسمی کے دعائیہ کلمات پر سیمینارکااختتام ہوا۔