نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ کی جارہی عام آدمی پارٹی کے خلاف کارروائی کی زد میں اب امانت اللہ خان بھی آگئے ہیں۔ کل دن بھر چلی کارروائی کے بعد رات کو اے سی بی نے انہیں گرفتار کرلیا۔اب خبر ہے کہ ان کے بزنس پارٹنر حامد علی کو بھی دہلی پولس نے گرفتار کرلیا ہے۔اے سی بی نے امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ کے بعد جمعہ کو ان کے گھر اور چار مقامات پر چھاپہ ماری کی تھی۔ دو ٹھکانوں سے غیرقانونی پستول برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 24لاکھ کیش برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے۔اس دوران اے سی بی کی ٹیم کے ساتھ موجود پولس دستہ پر حملہ کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔پولس نے اس معاملے میں تین ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ امانت اللہ خان کے خلاف وقف بورڈ میں بدعنوانی کے الزام کی جانچ چل رہی ہے۔اطلاع کے مطابق اے سی بی آفس میں لاک اپ نہ ہونے کی وجہ سے امانت اللہ خان کو جمعہ کی رات نزدیک کے سول لائن تھانے کے لاک اپ میں رکھا گیا ہے۔آج دوپہر بعد امانت للہ خان کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اے سی بی امانت اللہ خان کو عدالت میں پیش کرکے تحویل میں لینے کا مطالبہ کرسکتی ہے۔
دوسری جانب مرکزی حکومت کی جانب سے عام آدمی پارٹی کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی کی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔ ای ڈی اس معاملے میں جمعہ کے روز آندھرا پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، بنگلورو، حیدرآباد، نیلور، چنئی اور دہلی-قومی راجدھانی خطہ سمیت ملک بھر میں 40 ٹھکانوںپر چھاپے مار ی کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق، ای ڈی نے دہلی کی شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں ملک بھر میں تقریباً 40 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ جانچ ایجنسی نے ایکسائز پالیسی میں منی لانڈرنگ سے متعلق ایک معاملے میں سی بی آئی کے ایک ایف آئی آر کی بنیاد پر یہ کارروائی کی ہے۔ اس معاملے میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور کچھ نوکرشاہوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ تاہم اب ایکسائز پالیسی واپس لے لی گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایکسائز پالیسی میں مبینہ بدعنوانی کو لے کر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے قومی راجدھانی دہلی میں چھاپے مارے ہیں۔اس سے قبل 6 ستمبر کو ای ڈی نے اس معاملے میں دہلی اور ملک کے دیگر شہروں میں 35 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔
previous post