9.1 C
Delhi
December 13, 2024
Hamari Duniya
دہلی صحت صحت

آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ منعقد

آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کی تحریک سے لوگوں میں بیداری آئی اور طب یونانی بھی مستحکم ہوئی پروفیسر مشتاق احمد:

نئی دہلی، 19 مارچ (ایچ ڈی نیوز )۔

آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ پروفیسر مشتاق احمد کی صدارت میں یہاں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر پروفیسر مشتاق احمد نے کہا کہ ہماری تحریک سے لوگوں میں بڑے پیمانے پر بیداری آئی اور طب یونانی بھی مستحکم ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ممتاز مجاہد آزادی مسیح الملک حکیم اجمل خاں کے یوم پیدائش کو حکومت کی سطح پر یونانی میڈیسن ڈے منائے جانے کا فیصلہ ہماری بڑی کامیابی ہے۔ اس کے علاوہ نیشنل کمیشن فار انڈیسن سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایس ایم)م کے قیام سے طب یونانی کو نظر انداز کیے جانے کا سلسلہ بھی بند ہوگا۔ کیونکہ این سی آئی ایس ایم کے ہر نوٹیفکیشن اور سرکلر میں طب یونانی کا واضح طور پر ذکر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی آئی ایس ایم کی 13 مارچ 2024 کو بورڈ آف ایتھکس اینڈ رجسٹریشن کی میٹنگ میں آیوروید کی طرح طب یونانی، یوگا، سدھا اور سویا رگپا کو یکساں اہمیت دی گئی اور مرکزی محکمہ آیوش کے یکطرفہ آیوروید ڈاکٹروں کو سرجری کا حق حاصل ہونے کے دعوے سے طب یونانی اور دیگر دیسی طبی ڈاکٹروں میں کنفیوزن پیدا ہوگیا تھا۔ چنانچہ اس سلسلے میں طبی کانگریس نے مرکزی حکومت کو میمورنڈم پیش کیا اور معاملہ پارلیمنٹ تک پہنچااور خوشی کی بات ہے کہ ہمیں کامیابی بھی ملی۔ حالیہ این سی آئی ایس ایم کے نوٹیفکیشن 20 دسمبر 2023 سے واضح ہوگیا کہ آیوروید ڈاکٹروں کی طرح یونانی ڈاکٹر بھی سرجری کرسکیں گے۔ مذکورہ نوٹیفکیشن میں طبّی اخلاقیات کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے، جو قابل ستائش ہے۔ اس سلسلے میں آل انڈیا یونانی طبی کانگریس نے این سی آئی ایس ایم کے چیئرمین ڈاکٹر جینت دیو پجاری اور پروفیسر آر کے شرما (صدر، بورڈ آف ایتھکس اینڈ رجسٹریشن، این سی آئی ایس ایم) کے مثبت کردار کو سراہا۔ پروفیسر مشتاق احمد نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ این سی آئی ایس ایم میں طب یونانی کا آیوروید کی طرح الگ سے بورڈ کا قیام عمل میں آئے تاکہ طب یونانی کواین سی آئی ایس ایم میں واجب مقام بھی ملے۔

اس موقع پر 28 جولائی 2024 کو اعظم گڑھ میں ریاستی کنونشن کو منظوری بھی دی گئی۔ میٹنگ میں آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے صوبائی رپورٹ پیش کرتے ہوئے صوبہ گجرات، آسام اور بنگال میں طب یونانی کی بدترین صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ این سی آئی ایس ایم کی واضح ہدایت کے باوجود یہاں طب یونانی کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے خاص طور سے صوبہ آسام میں بی یو ایم ایس ڈاکٹروں کے رجسٹریشن کا معاملہ التوا میں پڑا ہے، اس کا حل کیا جانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔

Related posts

دلت مسلم اور عیسائی کو ایس سی میں شامل کرنے کا معاملہ، فتح ملی ہے لیکن جدوجہد ختم نہیں ہوئی: شاہد علی ایڈوکیٹ

Hamari Duniya

یونیفارم سول کوڈ محض ایک چناوی شوشہ اور پولورائزیشن کا ذریعہ ہے:مسلم لیگ

Hamari Duniya

الشفا ہاسپٹل کی ڈاکٹر’ارم خان‘ نے پیٹ سے 22 کلو کا ٹیومر نکالا

Hamari Duniya