35.6 C
Delhi
May 17, 2025
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

نفرت انگیز تقاریر ہی فسادات کی جڑ ہیں انہیں سختی سے روکنے کی ضرورت

AIMMM

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کا ملک سے نفرت کے خاتمہ کیلئے ’تشدد سے پاک بھارت‘ مہم چلانے کا اعلان ،منی پور میں خواتین کے خلاف گھناونے جرائم سے ملک شرمندہ ہے: نوید حامد
نئی دہلی،12اگست(محمد خان ؍ایچ ڈی نیوز)۔
 آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے ہریانہ میں ہوئے فسادات اور ٹرین میں ایک دہشت گرد پولس اہلکار کے ذریعہ تین مسلمانوں سمیت چار لوگوں کے قتل کیلئے نفرت انگیز تقریروں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اس سلسلے میں مشاورت کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس کاا نعقاد عمل میں آیاجس میں صدر مشاورت ایڈوکیٹ فیروز احمد ، نویدحامد ،سابق رکن قومی یکجہتی کونسل ،حکومت ہند، سید تحسین احمد ،سکریٹری جنرل آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت،پروفیسرابوذر کمال الدین ،صدر مشاورت بہار و سابق وائس چیئر مین انٹر میڈیٹ کاﺅنسل آف بہار نے صحافیوں سے بات چیت کی۔
میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے صدر مشاورت ایڈوکیٹ فیروز احمد نے کہا کہ مشاورت کا پختہ خیال ہے کہ آئین کی روح کے منافی نفرت انگیز تقاریر کو سختی کے ساتھ روکنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تعزیرات ہند میں ایک مخصوص قانون کو شامل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں شاذ و نادر ہی مجرموں کے خلاف کارروائی کرتی ہیں۔ ہریانہ میں حالیہ تشدد مسلم کمیونٹی کے خلاف مسلسل نفرت انگیز تقاریر کا نتیجہ تھا اور پرتشدد جھڑپوں کے بعد بھی عسکریت پسند ہندوتوا گروپ اپنی نفرت انگیز تقاریر سے عام شہریوں کو مسلمانوں کے خلاف مسلسل اکسا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کہیں بھی مسلم کمیونٹی کے گھروں اور تجارتی املاک کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے مسمار کرنا بھی آئین اور قانون کی کھلی پامالی ہے۔ ہریانہ حکومت کے اہلکاروں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے کی گئی کارروائی قابل سزا جرم ہے اور جو بھی ذمہ دار ہے اسے سزا ملنی چاہئے۔اس موقع پر مشاورت کے سابق صدر نوید حامد نے اعلان کیا کہ مشاورت نے اقلیتوں اور مظلوم طبقات سے تعلق رکھنے والے شہری حقوق کے دیگر گروپوں کے ساتھ اشتراک عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کےساتھ مل کر’ تشدد سے پا ک بھارت‘ مہم شروع کررہی ہے اور اس کاافتتاح پروگرام 19 اگست 2023 کو طے ہے جو نئی دہلی میں منعقد ہوگا۔
نوید حامد نے کہا کہ منی پور کی صورتحال اب بھی تشویشناک ہے اور دنیا بھر کے امن پسندوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ خواتین کے خلاف گھناونے جرائم نے ملک کو شرمندہ کر دیا ہے اور منی پور میں جان و مال کا نقصان بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے۔شرپسندوں کے ذریعہ منی پور میں 5000 سے زیادہ اسالٹ رائفلیں اور پستول لوٹ لئے گئے اور ان کا استعمال بے گناہوں کو مارنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔ بدقسمتی سے حکومت نے ان لوٹے ہوئے اسلحہ کی بازیابی کے لیے کوئی عزم ظاہر نہیں کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ ریاست میں اب تک تشدد پر قابو نہ پانے پر حکومت میں پشیمانی کا کوئی احساس نہیں ہے۔ منی پور میں خواتین کے خلاف غیر انسانی جرم اور حکومت کی لاپرواہی بھی ناقابل قبول اور انتہائی قابل مذمت ہے۔انہوں نے جے پور-ممبئی ایکسپریس میں چار مسافروں کے بہیمانہ قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ نے ہر محب وطن ہندوستانی کو انتہائی غمگین، سوگوار اور انتہائی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ایک قاتل جو بدقسمتی سے سیکورٹی فورس کااہلکار تھااس نے منصوبہ بند طریقے سے ٹرین کے اندر معصوموں اور بے گناہوں کی جانیں لے کر معصوموں اور بے بسوں کو ایک انتہائی خوفناک پیغام دیا ہے۔مشاورت محسوس کرتی ہے کہ یہ کوئی اتفاقی ٹارگیٹ کلنگ نہیں ہے، بلکہ ایک انتہائی خطرناک اور دانستہ سازش، ملک کی سالمیت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تباہ کرنے اور اسے نقصان پہنچانے کی کارروائی ہے۔حکومت کو چاہیے کہ اس حملے کی جڑ تک جائےاور ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دلائے۔

Related posts

سیور پائپ لائن ڈالنے کیلئے کھودی گئیں گلیاں چھ مہینے میں بھی نہیں بن سکیں

Hamari Duniya

ایس ڈی پی آئی نے کرناٹک میں بڑھتی بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کردیا

Hamari Duniya

پنجاب میں خالصتان حامیوں کے خلاف پنجاب پولس کا ایکشن

Hamari Duniya