بچوں کے ادیبوں کے تعاون سے ادب اطفال کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم رکاب کیا جاسکتا ہے:ڈاکٹر شمس اقبال
نئی دہلی،10مئی (ایچ ڈی نیوز)۔ آل انڈیا ادب اطفال سوسائٹی، نءدہلی کے سکریٹری و بچپن واہٹس ایپ گروپ کے بانی کی قیادت اور سوسائٹی کے دوسرے عہدے داران کے ساتھ میں گزشتہ 8 مئی کو قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی(حکومت ہند) کے نو منتخب ڈائریکٹر سے کونسل کے ان کے آفس میں ملاقات کی، سوسائٹی کے ممبران نے ڈاکٹر شمس اقبال صاحب کو مبارکباد دی اور ان کو پھولوں کا گلدستہ پیش کرکے ان کا استقبال کیا گیا۔ سوسائٹی کے سکریٹری ماہر ادیب الاطفال محمد سراج عظیم کے علاوہ نائب صدر ڈاکٹر نعیمہ جعفری پاشا، خازن چشمہ فاروقی، میڈیا سکریٹری حبیب سیفی، نور الاسلام رحمانی، نوآموز تخلیق نگار رقیہ مظفر پوری، رابعہ مظفر پوری و دیگر بچوں کے ادیب و شاعر شامل تھے۔
اس موقع پر ڈائریکٹر این سی پی یو ایل نے کہا کہ ادب اطفال کی موجودہ صورتحال جدید تقاضوں کے مطابق نہیں ہے اگر ہمیں بچوں کے ادیبوں کا تعاون حاصل ہوا اور وہ عصری ضرورتوں کے پیش نظر ادب تخلیق کرتے ہیں تو ہم موجودہ صورتحال میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ ہم جلد ایک خاکہ تیار کرکے بچوں کے ادب پر ترتیب وار کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہیں گے۔ ان پروگراموں میں وہ بچے بھی شامل ہوں جنھیں ادب سے لگاؤ ہے اور وہ بھی جو قلم کار بننا چاہتے۔ کیونکہ بچوں کے ادیبوں کو بہتر طور وہ بتا سکیں گے کہ وہ بچوں کے ادب میں کیا چاہتے ہیں۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ بچوں کا ادب دلچسپ ہونے کے ساتھ عصر حاضر کے معیار پر پورا اترے اور تعمیری بھی ہو۔ وفد کی سرپرستی کررہے سراج عظیم نے کہا کہ شمس اقبال صاحب ملک کے معروف ادارہ نیشنل بک ٹرسٹ آف انڈیا میں بچوں کی کتابوں پر ایک طویل تجربہ رکھتے ہیں۔ اس لئے ہمیں ان سے ادب اطفال پر خاص توجہ دینے کی امید ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم سن 2015 سے ادب اطفال کی ترویج کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔
ہمارے سوشل میڈیا پر بچپن واہٹس گروپ نے ادب اطفال کو تیس سے زائد نئے لکھنے والے دئے ہم نے ان قلمکاروں کی اصلاح کےساتھ ان کے لکھنے میں ہرقسم کا تعاون کیا ہے۔ ان میں سے کءلوگوں کی کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔ ہم چاہیں گے کہ کونسل ان نئے لکھنے والوں کو بھی موقع فراہم کرے۔ اس کے علاوہ کونسل ہم سے بچوں کے ادب میں جس طرح کا بھی تعاون چاہتی ہے۔ ہم تیار ہیں۔ ڈاکٹر نعیمہ جعفری نے بچوں کے ادب کے سلسلے میں ڈائریکٹر صاحب کی سوچ پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ کی جو سوچ ہے اس پر ادیب الاطفال کو عمل پیرا ہوں۔ تبھی ہم ادب اطفال کو دلچسپ اور بچوں کی پسند کے مطابق بنا سکیں گے۔ حبیب سیفی نے کہا ادب اطفال اور بچوں میں کتب بینی کے شوق کو فروغ دینے کے لئے ہمیں ثقیل اور بوجھل لفظیات اور مشکل بیانیہ کے بجائے آسان زبان اور دلچسپ پیرائے میں ادب تحریر کرنا ہوگا تاکہ بچے اس کو بوجھ سمجھ کر عدم دلچسپی نہ دکھائیں۔ چشمہ فاروقی اور نور الاسلام رحمانی نے کہا ہم لوگ ادب اطفال کے لئے جن تجاویز کو آپ کے سامنے لے کرحاضر ہوئے تھے۔ ان کا اظہار آپ نے خود کردیا اس لئے ہم جناب والا سے امید رکھتے ہیں کہ ادب اطفال آپ کی رہنمائی میں ترقی کرے گا۔