13.1 C
Delhi
January 21, 2025
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

۔2003 اور 2005 میں بحال سکچھمتا پاس شکچھا متروں کو محکمه تعلیم نے کاؤنسلنگ اور جوائنگ میں کیا مشکوک،اساتذه هوئے پریشان!

Abuta

آل بهار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے افسران کو لکھا خط ،وزیر تعلیم سے کی مداخلت کی اپیل!

موتیہاری، 08 جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔ آل بہار اردو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ریاستی سیکریٹری محمد امان اللہ نے بہار کے چیف سیکریٹری محکمہ تعلیم اور بہار کے وزیر تعلیم اور پرائمری ایجوکیشن کے ڈائریکٹر کو ایک میمورنڈم بھیج کر شکچھمتا امتحان میں منتخب کیے گئے متبادل موضوع کی بنیاد پر اساتذہ کے سبجیکٹ میں تبدیل کرنے کی وجہ سے درپیش مسائل کے حل کے لیے مکتوب لکھا ہے۔ اس تعلق سے پرائمری تعلیم کے ڈائریکٹر کے مکتوب5224 ۔مورخہ 31 ۔12۔ 2024 کے ترتیب نمبر تین اور چار کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تعلق سے مقامی اکائی کے اساتذہ کے لیے بہار اسکول ایگزامینیشن بورڈ کے ذریعے دو شکچھمتا امتحان منعقد کیے جا چکے ہیں۔ امتحان کے لیے جاری اشتہار کی ترتیب نمبر تین پر امتحان کا سبجیکٹ درج کیا گیا تھا جس میں زبان کے تعلق سے پرائمری اسکول کے امیدواروں کو زبان کے تحت ‘انگریزی، ہندی، اردو یا بنگلہ میں سے کسی ایک زبان کا امتحان دینا ہوگا’ لکھا ہوا تھا اس سطر سے کہیں سے صاف نہیں ہوتا ہے کہ اردو اساتذہ کو اردو اور جنرل ٹیچرس کو ہندی یا بنگلہ ٹیچر س کو بنگلہ ہی لینا ہے۔

ابوٹا کے سیکریٹری محمد امان اللہ نے کہا کہ بہت ایسے اساتذہ ہیں جو جنرل سبجیکٹ کے تھے اور بہار کی دوسری ریاستی زبان اردو بھی جانتے تھے وہ زبان کے طور پر انگریزی کے ساتھ اردو منتخب کیے یا اردو اساتذہ نے ہندی لیالیکن جب امتحان پاس ہونے اور کونسلنگ کے بعد پروویژنل تقرری لیٹر جاری کیا گیا تو ان کے سبجیکٹ زمرے کو سکچھمتا امتحان میں چنے گئے سبجیکٹ کی بنیاد پر بدل دیا گیا جس کی وجہ سے فیز پہلے والوں کی جوائننگ اور فیز دو والوں کی کونسلنگ کو مشکوک قرار دیا گیا جبکہ سبھی کی درخواست متعلقہ ضلع کے ڈی پی او (اسٹیبلشمنٹ )کے ذریعے تصدیق کی گئی ہے۔اس تعلق سے ابوٹا کے سکریٹری محمد امان اللہ نے بہار کے وزیر تعلیم ،ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ تعلیم اور پرائمری ایجوکیشن کے ڈائریکٹر کو بھیجے اپنے مکتوب میں مذکورہ مسئلہ کے حل کے لیے درخواست کی ہے ۔ابوٹا کے ریاستی کنوینر ڈاکٹر عقیل مشتاق نے مطالبہ کرتے ہوئے اردو اساتذہ کے مسائل جلد حل کرنے کی بات کی ہے اور کہا ہے کہ اگر نیو جن لیٹر میں موضوع درج ہو تو اسے اس سبجیکٹ کا استاد تسلیم کیا جائے۔اگر نیوجن لیٹر میں سبجیکٹ درج نہ ہو تو دکچھتا کے نمبرات میں درج سبجیکٹ کو مانا جائے۔اگر نیوجن لیٹر اور دکشتہ دونوں میں سبجیکٹ درج ہو اور الگ الگ ہو تو سروس بک میں درج آنکڑے کی مدد سے اس کا تعین کیا جا سکتا ہے اور کسی دو میں جو سبجیکٹ درج ہو اس سبجیکٹ کو تسلیم کیا جا سکتا هے۔

واضح رہے کہ سال 2003 اور سال 2005 میں انٹر یا اس کی مساوی ڈگری یافتہ اساتذہ کا نیوجن شکچھا متر کی شکل میں 11 ماہ کے لیے کیا گیا تھا جسے سال 2006 میں پنچایت ٹیچر کی شکل میں 60 سال کے لیے مستقل کیا گیا اور اس میں شکچھا متر کی شکل میں بحال اساتذہ کا سبجیکٹ کے لیے کوئی واضح ہدایات جاری نہیں کیے گیے ء۔ابوٹا کے جوائنٹ سکریٹری مہر عالم چمپارنی نے اردو اساتذہ کے مدعے کو حساس قرار دیتے ہوۓ متعلقہ محکمہ کے وزیر اور افسران سے اپیل کی ہے کہ پہلے مرحلہ کے شکچھمتا امتحان میں چنی گیی ء زبان کی بنیاد پر جاری پروویژنل تقرری نامہ میں اصلاح کرتے ہوئے پہلے مرحلہ میں کامیاب اردو اساتذہ کی خدمات یکم جنوری 2025 کو قبول کرنے کا حکم نامہ جاری کیا جاءے ،اس کے ساتھ ہی سکچھمتا دو والے اساتذہ کی کاونسلنگ کے لئے واضح رہنما ہدایات جاری کیے جائیں ۔

ابوٹا کے ضلعی صدر محمد نعیم الدین نے کہا کہ سال 2003 اور سال 2005میں شکچھا متر کی بحالی میں مدرسہ ڈگری یافتہ امیدواروں کی جو بحالی عمل میں آئی اس میں مولوی تا فاضل فاضل اسناد کو اسکول اور کالج کے مساوی مانتے ہوئے بحال کیا گیا اور بعد میں انہیں اساتذہ کو یکم جولائی 2006 کے ضابطہ کے تحت پنچایت اور بلاک اساتذہ کے طور پر حکومت نے پرایمری اسکولوں میں ضم کر دیا ۔جس کی وجہ سے اب موجودہ ضابطے جس میں اساتذہ کو تین زمرے اردو ،بنگلہ اور جنرل میں بانٹ دیا گیا ہے کی وجہ سے 2003اور2005میں بحال اردو اساتذہ کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ابوٹا کی تنظیمی سکریٹری عزیر سالم نے محکم تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ شکچھمتا پاس۔ 1 اور سکشچھمتا پاس 02 کے جن امیدواروں نے اپنے فارم میں جس سبجیکٹ کا انتخاب کیا ہے انہیں اسی سبجیکٹ کے مطابق بحال کیا جاءے ۔

Related posts

صوبائى جمعيت اہل حدیث مشرقی یوپی کا انتخاب جدید بحسن وخوبی اختتام پذیر

Hamari Duniya

نہایت ہی سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ نوٹ تبدیل کروائیں:مکرم سیفی

Hamari Duniya

نٹ مسلمانوں کی تعلیم کیلئے قوم کے باشعور افراد آگے آئیں، ملی وسماجی شخصیات کی اپیل

Hamari Duniya