علی گڑھ، 08 مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایم ایس ایف کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس شاندار طریقے سے اختتام پذیر ہوئی۔ اختتامی سیشن کا افتتاح سچر کمیشن کے سکریٹری اور زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے بانی سید ظفر محمود نے کیا۔ ہمارا ورثہ سیکولرازم، رواداری اور بقائے باہمی ہے۔ اسے تھام کر ملک کا وجود برقرار رکھنے کے قابل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو ایسے مشن کی قیادت کرنی چاہیے اور آگے آنا چاہیے۔
ایم ایس ایف کے قومی صدر احمد سجو نے کہا کہ ایم ایس ایف علی گڑھ کے مشہور اسٹریچی ہال میں ایک اور تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جس نے مسلم لیگ کے سفر میں کئی تاریخی لمحات کا مشاہدہ کیا ہے۔ وہ کانفرنس میں کلیدی تقریر کر رہے تھے۔ صبح کی مختلف نشستوں میں ہندوستان کے عصری حالات پر تقریباً 35 تعلیمی مقالے پیش کیے گئے۔ سہ پہر کے پینل ڈسکشن میں ہندوستانی عدلیہ کے عصری طریقوں پر ایڈویڈ حارث بیران اور محمد صبیح احمد نے تبادلہ خیال کیا۔
سسی کمار، پروفیسر عرشی خان، پروفیسر محب الحق، ڈاکٹر ظفر رحمان، ڈاکٹر منیر ارم کوزیاں نے ‘ایک جامع ہندوستان کی طرف’ کے عنوان سے منعقدہ سمپوزیم میں شرکت کی۔ اس تقریب میں پروفیسر عبدالرحیم جو علی گڑھ کورٹ کے ممبر منتخب ہوئے تھے کو اعزاز سے نوازا گیا۔ ایم ایس ایف کے قومی خزانچی عتیب خان نے اس موقع پر مبارکباد پیش کی۔ایم پی جوزف آئی ایس، ایم ایس ایف کے قومی سکریٹری ڈاہر الدین خان، ایڈووکیٹ۔ محمد سنان نے استقبالیہ اور انیس پوواتیل نے شکریہ ادا کیا۔