سکندرآباد،23اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
یوم سر سید کی مناسبت سے موڈرن پبلک اسکول کے زیرِ اہتمام موڈرن ایجوکیشن میں سر سید اور حکیم عبدالحمید کے کردار پر تعلیمی بیداری پروگرام کاا نعقاد کمپاؤنڈ سرفراز انصاری انصاریان میں کیا گیا حافظ محمد عارف انصاری کی تلاوت اور ماسٹر عبدالعلی کی نظامت میں منعقدہ پروگرام میں مقررین نے حکیم عبدالحمید اور سر سید کی حیات خدمات کارناموں اور تعلیم کی اہمیت پر اظہار خیال کرتے ہوئے موڈرن پبلک اسکول کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ سر سید کی علی گڑھ تحریک خوابوں اور مشن کی تعبیر اس اسکول کا قیام ہے اس کا تعاون تحفظ و ترقی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
پروگرام کے مہمان خصوصی زیڈ۔کے،فیضان ایووکیٹ سپریم کورٹ سابق صدر اے۔ایم۔یو۔ اسٹوڈینٹس یونین سابق ممبر یونیورسٹی کور ٹ نے اس موقع پر سر سید کی حیات خدمات علی گڑھ تحریک اور یونیورسٹی کے قیام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سر سید کو صرف تعلیم اور یونیورسٹی کے قیام تک محدود کرنا ناانصافی ہے سر سید ایک ادارہ ایک تحریک کا نام ہے وہ ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے وہ بیک وقت ایک عظیم مصلح قوم معمار قوم ادیب صحافی مصنف اور عظم و استقلال کے پیکر تھے1857 کے موقع پر ٹوٹی اور لڑکھڑائی قوم کو سہارا دینے کا کام سر سید کا عظیم کارنامہ ہے ان کی جدوجہد سماج کی تعمیر اور قوم کی ترقی کے لئے وقف تھی سر سید فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کے علمبردار ےھے وہ ایک دوراندیش مفکر فلسفی اور نبض شناس شخصیت کے مالک تھے یونیورسٹی کا قیام بیشک ان کا عظیم کارنامہ تھا۔
زیڈ۔کے۔فیضان نے اس موقع پر کہا کہ اس یونیورسٹی کی خصوصیت اس کا اقلیتی کردار اور تربیتی پہلو ہے جس کے نتیجے میں وہاں کے فارغ طلبہ ملت کا درد اور ملت کے لئے کچھ کرنے کا عزم لئے کر نکلنے کے علاوہ ملت کو قیادت فراہم کرنے کا فریضہ انجام دیتے ہین جس کا ماضی گواہ ہے اس موقع پر انہوں نے اپنے کرب کا احساس دلاتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر فلسطین قومی اور بین الاقوامی مسائل کے لئے ملی جماعتوں اور قائدین کو سر جوڑ کر بیٹھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ حکمت عملی کہ ذریعہ اجتماعی راہ اپنانا اور سڑکوں پر آنا نا گزیر ہو گیا ہے۔ اے۔ایم۔یو۔ بچاو¿ تحریک پر انہوں نے تفصیل سے روشنی ڈالی اور علی گڑھ کے موجودہ تشویش ناک حالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بیش بہا قربانیوں کے بعد جو ایکٹ نافز کیا گیا تھا اس پر خطرات کی تلوار لٹکی ہوئی ہے حکومت کی نیت صاف نہیں ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کا تقرر کیا جائے اسٹوڈینٹس یونین کے انتخابات فوری طور پر کرائے جائیں اور کورٹ کے خالی عہدو ںپر جلد انتخاب کرایا جائے۔ پروگرام کے مہمان اعجازی حاجی نور محمد قریشی نے اسکول کے قیام پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے قوم کو تعلیم اور اصلاح معاشرہ کے لئے فکرمند ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ آج کے نازک حالات کا مقابلہ تعلیمی ہتھیار سے ہی کیا جا سکتا ہے تعلیم انسان کو اچھا شہری بیباک اور نڈر انسان بناتی ہے اس موقع پر ڈاکٹر ظہیر احمد خاں ، ارشاد احمد شرر ایڈووکیٹ، خورشید عالم راہی، شکیل احمد ندوی اور صہیب خان جنرلسٹ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اس موقع پر اہم شرکائ میں سرفراز احمد انصاری، عتیق احمد انصاری، امان اللہ خالد، فیصل شمشاد ادریس غازی، ڈاکٹر صبغت اللہ، عابد غازی، ماسٹر ننھے خاں، ڈاکٹر انیس احمد ، ماسٹر فرقان انصاری، ارشد علیم، ذولفقار انصاری ایڈووکیٹ کے نام قابل ذکر ہیں۔