24.1 C
Delhi
November 7, 2024
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

القلم پبلک اسکول اور النور پبلک اسکول، سنبھل میں ثقافتی پروگرام کا انعقاد، ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے طلبہ کو انعامات سے نوازا

Sambhal Program
سنبھل، 20 مارچ( ایچ ڈی نیوز)۔
(سنبھل) النور ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام القلم پبلک اسکول اور النور پبلک اسکول کا سالانہ اجلاس مشترکہ طور پر القلم پبلک اسکول، نخاسہ میں ڈاکٹر شفیق الرحمن برق (ممبر آف پارلیمنٹ) کی زیر سرپرستی منعقد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر محمد اسلم، ڈاکٹر رشاد، جناب مرشاد، محترمہ سیمہ راشد اور محترمہ رانا راشد اور طلبہ وطالبات کی ماں وبہنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے اپنے خطاب کے دوران النور پبلک اسکول اور القلم پبلک اسکول کو اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور دونوں اسکولوں کی کامیابی پر ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ان اداروں میں مقبولیت کی وجہ سے جگہ کم پڑ گئی ہے اس لئے اسکول کے لئے بڑی جگہ کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر محمد اسلم نے کہا کہ پروگرام میں خواتین کی بہت بڑی تعداد میں شرکت خوش آئند بات ہے۔ محترمہ سیمہ راشد اور محترمہ رانا راشد نے ثقافتی پروگرام میں چھوٹے چھوٹے بچوں کی کارکردگی کی خوب تعریف کی۔ نرسری سے چھٹی جماعت تک کے تقریباً 500 بچوں نے مختلف ثقافتی پروگرام میں شرکت کی جو حاضرین کو بہت پسند آئے۔ ثقافتی پروگرام کی نظامت طلبہ وطالبات نے انگریزی زبان میں بحسن خوبی انجام دی۔
Al Noor Public school
ڈاکٹر شفیق الرحمن برق، جناب ضیاء الرحمن برق، ڈاکٹر محمد اسلم اور ڈاکٹر جمال عبدالناصر کو النور پبلک اسکول اور القلم پبلک اسکول کے پروگرام کی سرپرستی فرمانے کے پیش نظر انہیں ہدایہ (میمنٹو) پیش کئے گئے۔ ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دونوں اسکول میں تقریباً گیارہ سو بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ النور پبلک اسکول میں چھٹی جماعت کے بعد صرف لڑکے جبکہ القلم پبلک اسکول میں صرف لڑکیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں۔ پانچویں جماعت تک مخلوط تعلیم ہے۔ ان دونوں اسکولوں میں عصری علوم کے ساتھ دینی تربیت کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔ نرسری کلاس سے ہی اردو زبان کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے ان دونوں اسکولوں میں داخلہ کے لئے قطار لگی ہوئی ہے۔
Sambhal Program
دونوں اسکولوں کی پرنسپل محترمہ صائقہ محسن اور محترمہ ثمرین جمال اور تمام اسٹاف ممبر (محمد سہیم، محمد کمال انجم آرا، فائضہ رحمان، عذریٰ بی، شاذیہ نواز، نازیہ زینت، نازک نسرین، عافیہ سیف الاسلام، سامیہ وسیم، حشماء، طوبی انور، اقصی عثمان، وریشہ امین، علما عثمان، فیضی فروغ، ثنا انور، صوبیہ تنویر، عالیہ ناز، ادیبہ پروین، ارحم ایاز، بریرہ خاتون، ثنا داؤد، سدرہ فاتمہ، صائمہ بی، عزمی فاطمہ، روبی پروین، روحی محبوب، رِدا فاطمہ، فاریمہ مریم، رشمین پروین، صالحہ خاتون اور سیف الرحمن) کو ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کے بدست کامیاب پروگرام کے انعقاد پر ان کی گرانقدر خدمات کے پیش نظر انعامات سے نوازا گیا۔ ہر کلاس میں اچھے نمبرات حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔ دونوں اسکولوں میں ٹاپ کرنے والے طلبہ وطالبات کو مرحوم حکیم محمد ارشد ایوارڈ، مرحوم محمد راشد پرنسپل ایوارڈ، مرحوم حاجی مشاہد حسین ایوارڈ، مرحومہ حجن شمیمہ ایوارڈ اور مرحوم حکیم محمد رشاد ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ٹاپ کرنے والے طلبہ وطالبات کو یہ چاروں ایوارڈ ڈاکٹر محمد اسلم کی جانب سے ہر سال تقسیم کئے جائیں گے۔ پروگرام میں خواتین کی کثیر تعداد کی وجہ سے جگہ چھوٹی پڑ گئی تھی، جس کی وجہ سے بہت سی خواتین بچوں کے ثقافتی پروگرام کو نہ دیکھ سکیں جس کے لئے سوسائٹی معذرت خواہ ہے۔

Related posts

اوقاف کی مقبوضہ زمینوں کو وقف بورڈ میں کیا جائے گا شامل

Hamari Duniya

بگہا علاقہ میں گورنمنٹ نرسنگ کالج شروع کرنے کا مطالبہ

Hamari Duniya

مبارک پور کی معروف شخصیت حاجی پلو کے سانحہ ارتحال پر ذاکر حسین کا اظہارِ تعزیت

Hamari Duniya