نئی دہلی، 15دسمبر۔ دہلی کی معروف غیر سرکاری تنظیم الحکمہ فاﺅنڈیشن نے اپنے مرکزی دفتر واقع ذاکر نگر، نئی دہلی میں معاشی بیداری اور کاربار کی سوجھ بوجھ کی اہمیت پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام میں علاقہ کے لوگوں بالخصوص نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے فاﺅنڈیشن کے چیرمین ڈاکٹر ضیا ئالدین احمد ندوی نے فاﺅنڈیشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس کے ذریعہ ہو رہے فلاحی کاموں کی جانکاری دی اور لوگوں سے فاﺅنڈیشن سے جڑنے کی اپیل کی۔ ڈاکٹر صاحب نے مزید کہا کہ ہم سب لوگوں کو عالمی ادارہ صحت کے ذریعہ دی گئی صحت کی تعریف کو یاد رکھنا چاہئے” اسی کی تروید فاﺅنڈیشن کامقصد بھی ہے۔
اس پروگرام میں مہمان خصوصی جناب عثامہ خان، چیف ایگزیکیوٹی آفیسر، سہولت مائکروفائنس سوسائٹی، نئی دہلی نے موضوع پر بھرپور گفتگو کی۔ عثامہ صاحب نے اپنی تقریر کے آغاز میں لوگوں کو انکی انکم کے حساب سے خرچوں کو منظم کرنے کے طریقوں پر بات کی اور بچت کرنے اور اسکو صحیح طریقہ سے انویسٹ کرنے پر بھی زور دیا۔ اس سلسہ میں انہوں نے شریعہ کمپلائینس تین میوچول فنڈس بل ترتیب ٹاٹا میچول فنڈ، ٹورس اور کوونٹاس فنڈس کے بارے میں بتایاجس میں لوگ اپنی بچت کے پیسہ لگاکر اپنی انکم کو بڑھا سکتے ہیں۔ عثامہ صاحب نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج لوگ امپلسویو ڈسیزن (ایمپریسیو ڈسیزن) یعنی مستقبل میں ہونے والی انداز آمدنی پر خرچ کر لیتے ہیں۔ اسکی مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جو ہم آج کریڈٹ کارڈ سے جو خرچ کرتے ہیں اور دوسرے کریڈٹ کارڈوں سے خرچ کرتے ہیں وہ سبھی خرچہ اس زمرے میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیں اپنی آمدنی کو دیکھنا چاہئے اور اسی کے حساب سے خرچوں کو کرنا چاہئے نہیں تو ہم بیکار میں بہت پریشانی میں آ جاتے ہیں۔ مختلف کاروباروں اور انکے کرنے کے طریقوں پر بات کرتے ہوئے جناب عثامہ صاحب نے کہا کہ ہر کاروبار پیسہ سے نہیں ہوتااور نہ دیکھا دیکھی سے ہوتا ہے۔ کاروبار کے لئے بزنس کی معلومات ہونا اور اس میں اپنے طور پر تحقیق کرنا ضروری ہوتا ہے اور انہیں کے بیچ میں سے اپنے لئے موقع دیکھنا اور پھر پوری توجہ کے ساتھ شروعات کرنا ہوتا ہے۔ انھوں نے لوگوں کو محتاط کرتے ہوئے کہا کہ کبھی بھی انتہائی نازک اور موسمی کاروبار سے شروعات نہیں کرنا چاہئے۔ اس کے علاوع انھوں نے کہا کہ اپنی ذاتی زندگی اور کاروبار کو مکس بھی نہیں کر نا چاہئے۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے معروف اسلامی اسکالر قاری و مفتی شاہد سرور صاحب نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ جائز کاروبار کو ہی کرنا چاہئے اور سودی کاروبار سے اجتناب کرنا چاہئے۔کاروبار میں دھوکہ دھڑی سے بچنا چاہئے۔ انھوں نے محمد صلعم کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ ّ نے فرمایا کہ جس نے دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں۔ پروگرام کے اختتام پر مہمانوں کا شکریہ کرتے فاﺅنڈیشن کے سکرٹری جناب سید شعیب احمد نے لوگوں سے فاﺅنڈیشن کے ذریعہ ہورہے کاموں سے استعفادہ کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ آج ہمیں چھوٹے چھوٹے کاروبار ں سے جڑنے کی ضرورت ہے تبھی معاشی خوشحالی کی امید کی جا سکتی ہے اور مستقبل میں ہم ایک بڑے اور کامیاب کاروباری بن سکتے ہیں۔
پروگرا م کے نظامت کے فرائض نعیم رضا نے انجام دئے۔ اس کے علاوہ لوگوں کی ضیافت کے انتظام میں ثاقب یاسین، آصف فرقان، عبداللہ طارق، سعد احمد، مصطفی، طارق عبداللہ، سعود عالم، سہیل احمد وغیرہ نے انجام دئے۔