نئی دہلی، 02 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
آج پارلیمنٹ میں بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی گونج سنائی دی۔ لوک سبھا میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا،” ای وی ایم پر مجھے کل بھی بھروسہ نہیں تھا اور آج بھی نہیں ہے۔ میں 80 میں سے 80 سیٹیں جیت جاوں، تب بھی اعتماد نہیں ہے۔ ای وی ایم کا مدعا ختم نہیں ہوا ہے۔ “
انہوں نے این ای ای ٹی پیپر لیک کے معاملے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا،”پرچے کیوں لیک ہو رہے ہیں؟ سچ تو یہ ہے کہ حکومت ایسا اس لیے کر رہی ہے کہ اسے نوجوانوں کو نوکری نہ دینا پڑے۔“ قابل ذکر ہے کہ کچھ عرصہ قبل ہوئے عام انتخابات میں اکھلیش کی سماج وادی پارٹی نے اتر پردیش میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک شکریہ پر بحث کا جواب دے سکتے ہیں۔ لوک سبھا میں پیر کی صبح 16 گھنٹے کی بحث شروع ہوئی۔ دیر رات بحث جاری رہی۔ یہ بحث آج شام تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ نیٹ لیک معاملے پر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے جمعہ کو تحریک شکریہ پر بحث شروع نہیں ہو سکی تھی۔
ساتھ ہی وزیر اعظم مودی آج پہلی مرتبہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ارکان پارلیمنٹ سے بھی خطاب کر سکتے ہیں۔ لوک سبھا میں ایک دن پہلے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھگوان شیو کی تصویر دکھا کر حکمراں پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ راہل گاندھی کے خطاب میں کئے گئے کئی دعووں کو چیلنج کرتے ہوئے بی جے پی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی آج صبح 11 بجے شروع ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی آج ہی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کریں گے۔ تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ سے یہ ان کا پہلا خطاب ہوگا۔ این ڈی اے کی میٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطاب پر تحریک شکریہ پر بحث ہو رہی ہے۔