لکھنؤ، 24 جنوری (ایچ ڈی نیوز)۔
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو ان دنوں بی جے پی پر شدید حملہ آور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سیاست کا مذاق بنا دیا ہے۔ ریاست کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کو بنے 6 برس ہوچکے ہیں، بی جے پی حکومت نے ایک بھی کام نہیں کیا ہے۔ خود کچھ کرنے کے بجائے اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے یا تو سماج وادی حکومت کے کاموں پر اپنی مہر لگائی ہے یا سماج وادی پارٹی کی حکومت کے کاموں کو تباہ کیا ہے۔ بی جے پی حکومت کی وجہ سے نہ تو باہر کے صنعت کار آ رہے ہیں اور نہ ہی ریاست میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ریاست میں سرمایہ کاروں کے اجلاس منعقد کیے گئے ہیں۔ اب غیر ملکی صنعت کاروں کو مدعو کر کے عالمی سربراہی اجلاس کیا جا رہا ہے۔ جب وہاں کوئی ٹھوس یقین دہانی نہیں ملی تو اب سرمایہ کاروں کو تلاش کرنے کی مہم ملک کی مختلف ریاستوں اور اس سے آگے ہماری اپنی ریاست کے اضلاع میں جاری ہے۔ فی الحال بی جے پی حکومت ملکی اور غیر ملکی کاروباریوں کے استقبال کے لیے بہت زیادہ سجاوٹ کر رہی ہے، لیکن یہ سجاوٹ بہت مہنگی ثابت ہونے والی ہے۔ ہزاروں درخت کاٹنا پڑیں گے جس سے ماحولیات کو نقصان پہنچے گا۔ ان میں رودرکش کے قیمتی درخت بھی ہیں۔ سرکاری خرچ پر نمائش کے لیے مہنگے درخت اور پودے لگائے جا رہے ہیں لیکن اس کے بعد ان کی دیکھ بھال کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ جو درخت لگائے گئے ہیں ان پر چھڑکاو¿ اور پتوں کو دھونے پر بھی حکومت توجہ نہیں دے رہی۔
حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ درختوں کے پتے دھو سکے۔ گلوبل سمٹ میں بی جے پی کیا کام دکھائے گی کیونکہ اس نے کچھ نہیں کیا۔ بین الاقوامی سطح کا ایکنا اسٹیڈیم، گومتی ریور فرنٹ، آگرہ-لکھنو¿ ایکسپریس وے، آئی ٹی سٹی، یہ سب سماج وادی حکومت کا تحفہ ہے۔ سماج وادی حکومت میں شروع کیے گئے کاموں کے علاوہ بی جے پی کے دور حکومت میں اور کون سے منصوبے شروع کیے گئے؟ کتنے اور کن نوجوانوں کو روزگار ملا؟ سچ تو یہ ہے کہ بہت سی صنعتیں جو پہلے سے لگی ہوئی تھیں اب بند ہو چکی ہیں۔