نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اقلیتی شعبہ کے کنونشن میں اجیت پوار ، پرفل پٹیل اور سید جلال الدین سمیت پارٹی کے سینئر لیڈروں نے اقلیتوں کو ان کا حق دلانے کا دیا بھروسہ
ممبئی،18 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
اجیت پوار اور پرفل پٹیل کی موجودگی میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی ) نے اقلیتوں کے اجلاس عام سے واضح پیغام دیا ہے کہ ان کے حقوق ، ان کے اعتماد اور ان مفادات کی حفاظت کے لیے وہ ہمیشہ کھڑی رہے گی حکومت خواہ کسی کی ہوکیونکہ اس کا نظریہ سیکولر تھا، سیکولر ہے او ر سیکولر رہے گا، ان خیالات کا اظہار نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین سید جلال الدین نے کیا اور این سی پی کے صدر اور نائب وزیر اعلی مہاراشٹر اجیت پوار، این سی پی کے کارگزارصدر اور رکن پارلیمنٹ پرفل پٹیل کے پر اعتماد خطاب پر اطمینان کااظہار کیا ۔
علاوہ ازیں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی جانب سے سڈکو ایگزبیشن اینڈ کنونشن سینٹر ، واشی نوی ممبئی میں آج ’اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری ‘ کے عنوان سے ایک اجلاس عام کا اہتمام کیا گیا جس میں این سی پی کے قومی صدر اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار ، این سی پی کے کارگزار صدر اور رکن پارلیمنٹ پرفل پٹیل ، این سی پی مہاراشٹر کے صدر سنیل تٹکرے کے علاوہ مہاراشٹر خواتین کمیشن کی صدر روپالی چاکنکر ، این سی پی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین سید جلال الدین ،بابا صدیقی ،باباجانی درانی بطور خاص شرکت کی اور اپنے خیالات کااظہار بھی کیا۔اس موقع پر سید جلال الدین نے کہا کہ یہ اجلاس تاریخی ہے اور اس اجلاس سے واضح ہوگیا کہ این سی پی کا جو سیکولر نظریہ پہلے تھا وہ اب بھی ہے اور یہ پارٹی اپنے سیکولر نظریہ اور ایجنڈے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔انھوں نے کہا کہ بی جے پی اور سینا کے ساتھ حکومت سازی کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ این سی پی ان کی پیروی کرے گی بلکہ ایک صوبہ کو جس طرح سے سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک کرنا چاہئے وہی ہوگااور ہو رہا ہے۔
این سی پی لیڈر نے کہا کہ ہمارے لیڈران نے کہا ہے کہ ہم سیکولرزم سے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اتحاد خواہ کسی کے ساتھ ہو ۔ اقلیوں کے جو بھی مفادات ہیں ان کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ اقلیتوں کے جو حقوق ہیں وہ ان کے ملنے چاہئے ۔انھوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر اجیت پوار نے اسمبلی میں اعلان کیا ہے کہ سابقہ حکومت نے اقلیتی ترقیاتی فنڈ کا جو بجٹ سو کروڑ رکھا تھا اس ہم ایک ہزار کروڑ کر رہے ہیں اور آنے والے دنوںمیں اس میں ہم اضافہ کریں گے تاکہ اقلیتوں کے تعلیمی اداروں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام ہو سکے ۔انھوں نے کہا کہ ہمارے لیڈران نے کہا کہ انتظامیہ میں جو اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے وہ اب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔سب کو برابری کا حق ملے گا ۔
سید جلال الدین نے کہا کہ گزشتہ دنوں میرا روڈ میں فساد ہو گیا تھا ، یکطرفہ کاروائی کی کوشش ہو رہی تھی ، بلڈوزر پہنچ گئے تھے لیکن اجیت پوار نے خود اس معاملہ میں مداخلت کی اور فوری طور پر کاروائی کولگام دی۔ افسران کو پھٹکار لگائی۔انھوں نے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ یہاں بلڈوزر کلچر نہیں چلے گا۔جو بھی ہوگا قانون کے دائرہ میں ہوگا اور یکطرفہ کاروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ این سی پی لیڈر نے کہا کہ ہماری پارٹی کا مقصد ہے کہ اقلیتوں کی معاشی ترقی ہو ، تعلیم میں وہ آگے آئیں ، ان کے اندر سے خوف و دہشت دور ہو۔انھوں نے کہا کہ مسلم طبقہ میں تعلیم کی کمی ہے جس کی وجہ سے نئی نسل گمراہ ہو رہی ہے چنانچہ ضروری ہے کہ اس کی تعلیم اور اسکل پر توجہ دی جائے ۔
مجھے خوشی ہے کہ ہماری باتوں کی تائید ہمارے لیڈر اجیت پوار جی نے کی ۔سید جلال الدین نے کانگریس پر بھی زوردار حملہ کیا اور کہا کہ آج مسلمانوں کی جو حالت ہے اس کی ذمہ دارخود کو سیکولر کہنے والی کانگریس ہے۔مسلمانوں کی حالت دلتوں سے بدتر کانگریس کے دور میں ہی ہوئی ہے ۔اس کے دور میں سب سے زیادہ فسادات ہوئے جس کے سبب ملک کا مسلمان اقتصادی طور پر بھی تباہ وبرباد ہوا ۔انھوں نے کہا کہ این سی پی کا اقلیتی شعبہ پورے ملک کی نمائندگی کرے گا اور جہاں کہیں بھی زیادتی ہوگی وہ آگے آئے گا ۔انھوں نے کہا کہ آج اقلیتوں میں جو جوش و جذبہ نظر آیا ہے اس سے یقین ہو گیا ہے کہ اقلیتوں کا اعتماد بحال ہوا ہے ۔اجلاس میں ہزاروں اقلیتوں کی شرکت ملک کی تصویر بدلنے والی ہے۔ میں اجیت پوار ، پرفل پٹیل اور دیگر لیڈران کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نازک وقت میں انھوں نے ایک بڑا پیغام دیا ہے اور اقلیتوں کا دل جیتنے کا کام کیا ہے ۔اس موقع پر ارشد امیر، انیس ادریسی، علیم شیخ اور عارف اعظمی این سی پی اقلیتی ذمہ داران کے کئی افراد موجود تھے۔