خط طبّی کانگریس نے بی جے پی اقلیتی شعبہ کے قومی صدر جمال صدیقی کو سونپا
نئی دہلی، 3 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس نے اے اینڈ یو طبیہ کالج، قرول باغ، نئی دہلی کو حکیم اجمل خاں نیشنل یونانی یونیورسٹی بنائے جانے کے سلسلے میں وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی سے منسوب خط بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جناب جمال صدیقی کو سونپا۔ ان سے گزارش کی گئی کہ ملک میں تقریباً سوسال پہلے سب سے بڑا انٹیگریٹڈ آیوروید اور یونانی طریقہ علاج کا کالج اور اسپتال حکیم اجمل خاں نے قائم کرکے ایک شاندار مثال پیش کی۔ اس روایت کو سرکاری سطح پر فروغ دینے کے مقصد سے ملک کے دوسرے گورنمنٹ آیورویدک کالج اور انسٹی ٹیوشنز میں یونانی میڈیکل کالج قائم ہونا چاہیے۔
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے جاری بیان میں یہ بھی بتایا کہ تقریباً دس سال قبل اس کی پہلی مثال راجستھان میں اشوک گہلوت حکومت نے ڈاکٹر سروپلّی رادھا کرشنن آیورویدک یونیورسٹی جودھپور (راجستھان) میں قائم کی تھی۔ اس یونیورسٹی میں آیوروید کالج اور یونانی میڈیکل کالج قائم ہے۔ ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے مزید کہا کہ ہماری ملاقات جمال صدیقی صاحب سے ان کے دفتر میں ہوئی۔ انہوں نے بہت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی اور کہا کہ میں ہر ممکن کوشش کروں گا کہ یہ پیغام وزیر اعظم تک پہنچایا جائے تاکہ مستقبل میں اس کا فائدہ قوم کو حاصل ہو۔
