نئی دہلی، 13 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
ایرو انڈیا 2023 کے 14ویں ایڈیشن کے یلہنکا ایئربیس، بنگلورو کے ایئر فورس اسٹیشن پر افتتاح کے بعد، غیر ملکی کمپنیوں نے اپنے کاروباری امکانات کو تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر اور فرانسیسی سفیر نے بھارت کے ساتھ دفاعی تجارت بڑھانے کے لئے کئی نئی تجاویز پیش کی ہیں۔ مرکزی دفاعی سکریٹری گریدھر ارمان نے سعودی عرب، امریکی اور عمان کے وفود کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کی ہیں۔
مرکزی دفاعی سکریٹری گریدھر ارمان نے تین دفاعی وفود کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ ارمان نے جنرل منیجر صنعتی تعلقات سعودی عرب اور ترکیہ سے ملاقات کی اور دو طرفہ دفاعی تعاون کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وفد کی سربراہی پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سکریٹری برائے دفاع برائے ہند-بحرالکاہل سلامتی امور جدیدیہ پی رائل اور امریکی سفارت خانے اور امریکی فضائیہ کے امور کی انچارج سفیر الزبتھ جونز نے وزیر دفاع جولین چیٹر اور مرکزی سیکرٹری دفاع سے ملاقات کی۔ .بعد ازاں، ارمان نے عمان کی وزارت دفاع کے سیکرٹری جنرل محمد ناصر الزابی کی قیادت میں ایک اور عمانی وفد سے بھی ملاقات کی۔ مرکزی دفاعی سکریٹری کے ساتھ ملاقات میں بات چیت کو مستحکم کرنے اور تعلقات کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
برطانوی ہائی کمشنر الیکس ایلس نے ایرو انڈیا 2023 میں کہا کہ برطانیہ دفاعی شعبے میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر بھارتی فضائیہ کے ساتھ۔ ہم برطانیہ- بھارت شراکت داری کو مزید گہرا اور وسیع کرنے کے منتظر ہیں۔ ہم پہلے ہی کاروبار میں ہیں، ہم طلباءکی تعداد پر ایف ٹی اے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ برطانیہ میں طلباءکی تعداد کے لحاظ سے بھارت سرفہرست ہے۔ اب ہم اسے دفاعی شعبے میں کرنا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ اس بار برطانیہ کا سب سے بڑا وفد ایرو انڈیا میں شریک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہاں ہیں کیونکہ وہ ہوائی جہاز کے انجن بنانے والے دنیا کے بہترین ادارے ہیں اور بھارتی حکومت اور کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ کئی دہائیوں سے 75 ممالک کو دفاعی ساز و سامان برآمد کرتا ہے۔
فرانسیسی سفیر ایمانوئل نے کہا کہ فرانسیسی صنعت کئی دہائیوں سے ‘میک ان انڈیا’ میں پیش پیش رہی ہے اور زیادہ سے زیادہ مستقبل کے ہتھیاروں کو مشترکہ طور پر تیار کر رہی ہے۔ ہم واقعی یقین رکھتے ہیں کہ ہمیں اسٹریٹجک خود مختاری کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ بہت سے آلات پر بہت بحث ہو رہی ہے۔ رافیل سودا بہت علامتی تھا۔ یہ فرانسیسی کمپنیوں کا بھارت کو وقت پر بہترین ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا عہد تھا۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا، اس لئے ہم نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ بحریہ کے لئے رافیل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت اچھی تجویز پیش کی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ گوا میں تکنیکی ٹیسٹ بہت مثبت رہا ہے۔ لہذا، اب ہمیں لگتا ہے کہ بھارت کے ساتھ رافیل ( بحریہ ) ڈیل بھی ہو جائے گی۔