آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدرفیروزاحمد ایڈوکیٹ نے کانوڑیاتراکے دوران دکانوں پرنام لکھنے کےیوپی پولیس کے حکم کی شدید مذمت کی
نئی دہلی، 17جولائی(ایچ ڈی نیوز)۔
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کےصدر فیروزاحمد ایڈوکیٹ نے یوپی پولیس کے اس حکم کی سخت مذمت کی ہے کہ کانوڑ یاترا کے دوران 240 کلومیٹر طویل راستے میںواقع اپنی دکانوں پر مسلم دکاندار اپنا اور کارکنوں کانام نمایاں طور پرلکھیں۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی سرکاری کارروائی ہےجو مودی کے نئے بھارت میں یوپی پولیس انجام دے رہی ہے۔صدرمشاورت نے کہاہے کہ کسی جمہوری معاشرے میں یہ حرکت ہرگزقابل قبول نہیں ہے۔اتر پردیش میں اس قسم کی کارروائیاں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہندومسلم منافرت کو بڑھانے اوراس پر سیاست کی روٹیاںسینکنے کے لیے کی جارہی ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس سے چھواچھوت کی لعنت کو بڑھاوادیا جارہاہے جوقانوناً ایک قابل مواخذہ جرم ہے۔
واضح رہے کہ ریاست کے مظفر نگرضلع میں واقع ایک نام نہاد آشرم کےسنچالک سوامی یشویر مہاراج کی مانگ پر یوپی پولیس نے 2024 کی کانوڑ یاترا شروع ہوتے ہی دکانداروں کو ہدایت دے دی ہے کہ وہ اپنے ہوٹلوں اور ڈھابوں اپنا اور اپنے کارکنوں کا نام نمایاں طور پر درج کریں حتی کہ مسلمانوں کے پھلوں کے ٹھیلوں پربھی ان کے ناموں کی پرچی لگائی جارہی ہے۔ مظفرنگر کے ایس ایس پی ابھیشیک سنگھ کا کہنا ہے کہ ہمارے ضلع میں اس یاتراکا لگ بھگ 240 کلو میٹر راستہ ہے ، اس راہ میں جتنے بھی ہوٹل ڈھابے وغیرہ واقع ہیں،ان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہاں کام کرنے والے اور دکانداروں کا نام ضرور درج کریں تاکہ کھانے پینےکی اشیا خریدتے وقت کسی کوبھی کسی قسم کا کوئی کنفیوزن نہ رہ جائے۔ آل انڈیا مسلم مشاورت نےایس سی ایس ٹی کمیشن، قومی اقلیتی کمیشن،قومی انسانی حقوق کمیشن اور مجازحکام اعلیٰ سے فوری مداخلت کی مانگ کی ہےاور کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں سے ملک کے سماجی تانے بانے کو سخت خطرات لاحق ہیں۔