22.1 C
Delhi
January 25, 2025
Hamari Duniya
دہلی

مشہور تعلیمی اور ادبی تنظیم رباب فاونڈیشن کے زیرِ اہتمام شاندار ”محفلِ اردو“ کا انعقاد

Urdu Mehfil
مشہور شاعر، ناظمِ مشاعرہ اور صحافی معین شاداب رباب فاونڈیشن کی ایڈوائزری کونسل کے رکن نامزد

نئی دہلی،02فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
رباب فاونڈیشن نے نہایت ہی قلیل عرصے میں امریکہ، یوروپ، خلیجی ممالک اور ہندوستان سمیت دنیا بھر میں جس تیزی کے ساتھ سیکڑوں اردو کے شائقین کو اردو لکھنا پڑھنا سکھانے اور اردو شاعری کی آموزش کا فریضہ انجام دیا ہے، یہ ایک قابلِ قدر خدمت ہے اور اس کے لیے رباب فاونڈیشن کی بانی صدر مشہور شاعرہ فوزیہ رباب اور رباب فاونڈیشن کے تمام وابستگان لائقِ تحسین ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشہور شاعر، ناظمِ مشاعرہ اور صحافی معین شاداب نے رباب فاونڈیشن کے زیرِ اہتمام جامعہ ملیہ اسلامیہ میں منعقدہ ”محفلِ اردو“ میں کیا۔ اس موقع پر فوزیہ رباب نے تمام مندوبین کا استقبال کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ معین شاداب کو رباب فاو¿نڈیشن کی ایڈوائزری کونسل کا رکن نامزد کیا گیا ہے تاکہ فاونڈیشن کو ان کے مفید مشوروں، تجاویز اور تجربات سے مزید مستحکم کیا جاسکے۔

اس موقع پر رباب فاونڈیشن کے مختلف کورسز سے مستفیض ہونے والے افراد نے فاونڈیشن کی کلاسز اور اردو کے سلسلے میں اپنے والہانہ اور تحسین آمیز جذبات کا اظہار کیا۔
ترجمہ نگار اور شاعر یوگیندر دت تیاگی نے کہا کہ اردو لکھنا پڑھنا سیکھنے اور شاعری کو نکھارنے میں میرے اوپر رباب فاونڈیشن کا بہت بڑا احسان ہے۔ میں آج جو کچھ بھی ہوں، اس میں فاونڈیشن کا بڑا حصہ ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر سے وابستہ شاعر ہمیندر بی کھنّہ نے کہا کہ میرے اندر شعری ذوق کو نکھارنے اور پروان چڑھانے میں فاونڈیشن کی کلاسز کا بہت اہم کردار رہا ہے۔ ریٹائرڈ انجینئر سندیپ کلہڑ نے بھی فاونڈیشن کے حوالے سے مثبت اور توصیفی کلمات کا اظہار کیا۔ انجینئر دانش خان نے بھی اعتراف کیا کہ اردو شناسی اور شاعرانہ طبیعت کو مہمیز کرنے میں اس تنظیم نے مجھ پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ نوآموز شاعر تابش خان نے جذباتی انداز سے کہا کہ رباب فاونڈیشن سے وابستہ ہونا میری زندگی کا ایک اہم واقعہ ہے۔

”محفلِ اردو“ میں طنز و مزاح کے مشہور شاعر انس فیضی نے اپنے قطعات سے محفل کو قہقہہ زار بنایا۔ معروف ناقد اور شاعر ڈاکٹر خالد مبشر نے اپنی تازہ نظم ”چھبیس جنوری اور ایک لڑکا“ میں عہدِ حاضر کے اندوہ اور کرب کی بخوبی مرقع کشی کی۔ مشہور نوجوان شاعر سفیر صدیقی نے اپنے اصل رنگ و آہنگ کی غزل سنائی۔ نوجوان شاعر اور ریسرچ اسکالر شاہ رخ عبیر، شاعرہ اور ریسرچ اسکالر منزہ قیوم اور جامعہ کے طالب علم نوید یوسف نے اپنے کلام سے حاضرین کو محظوظ کیا۔ اس نشست میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر ڈاکٹر عدیل احمد، بزرگ ادب نواز صاحب حسین، دی ونگس فاو?نڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انوارالحق، آکسفورڈ انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر تفہیم الرحمٰن صدیقی، بنگلہ دیش میں ایم بی بی ایس کی طالبہ فائقہ قیوم اورنایاب ورلڈ یوٹیوب چینل کے توصیف حبیب وغیرہ موجود تھے۔

Related posts

طلبہ کو انصاف دلانےکیلئے سیلم پور اسمبلی حلقہ میں کینڈل مارچ

Hamari Duniya

شر پسند عناصر کے ذریعہ بنائی گئی مکہ اور مدینہ شریف کی توہین آمیز ویڈیو پر پابندی کا مطالبہ

Hamari Duniya

قومی یوم تعلیم پر عزیزیہ رحمانی فاؤنڈیشن اور ویل بینگ ٹرسٹ کی مشترکہ تعلیمی بیداری مہم اہم سماجی ضرورت :شہاب الدین رحمانی قاسمی

Hamari Duniya