March 17, 2025
Hamari Duniya
دہلی

Abdul Rasheed Aghwan: عبدالرشید اگوان ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے: مقررین

Abdul Rasheed Aghwan:

Abdul Rasheed Aghwan:

آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ کا مرحوم دانشور کو خراجِ عقیدت

نئی دہلی، 21 اگست(ایچ ڈی نیوز)۔

آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ نے کل یہاں اپنے سیکریٹری عبدالرشید آگوان کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک تعزیتی میٹنگ کا انعقاد کیا۔ میٹنگ کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ اور صدارت ڈاکٹر سیّد فاروق نے کی۔ نظامت کرتے ہوئے آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ (اے آئی ای ایم)کے جنرل سیکٹریٹری عبدالرشید نے کہا کہ عبدالرشید آگوان ہمارے درمیان ایک تھنک ٹینک کی طرح تھے۔ انہوں نے کئی کتابیں لکھیں جس میں ’’اسلام ان ٹونٹی فرسٹ سینچری‘‘ کا اجرا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر کلب صادق مرحوم کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ وہ اے آئی ای ایم کی تعلیمی کانفرنس میں نمایاں کردار ادا کرتے تھے اور اس کے لئے ایک مقالہ بھی ضرور لکھتے تھے۔

Abdul Rasheed Aghwan:
اے آئی ای ایم کے صدر خواجہ شاہد نے کہا کہ آگوان صاحب کی شخصیت کے کئی پہلو ہمارے سامنے آتے ہیں، وہ تعلیم کے فروغ ساتھ ساتھ علمی تحقیق کے میدان میں بھی سرگرم نظر آتے ہیں۔ انھوں نے حقائق پر مبنی ا جودھیا پر بھی ایک کتاب لکھی اور اگلی تعلیمی کانفرنس میں تعلیم کے میدان میں مسلمانوں کی قربانیوں پر ایک مقالہ لکھنے والے تھے ابھی ایک ہفتہ پہلے ہی ’شاکا‘ کے نام سے ان کے ناول کی رسم اجرا عمل میں آئی تھی۔ اے آئی ای ایم کی سکریٹری ممدوحہ ماجد نے کہا کہ وہ کئی این جی اوز سے جڑے تھے اور اصلاحِ معاشرہ اور سماجی خدمات میں پیش پیش رہتے تھے۔ ڈاکٹر حلیمہ سعدیہ نے کہا کہ انھیں آگوان صاحب کے ساتھ تعلیم اور تحقیق پر تقریباً بیس سال کام کرنے کا موقع ملا اور انھیں ہمیشہ مددگار پایا۔

Abdul Rasheed Aghwan
’والینٹیرس آف چینج‘ کی جانب سے اعظم گاندھی نے سماجی، ملّی اور اصلاحی میدان میں ان کی خدمات کو یاد کیا خاص طور پر کریسنٹ چیری ٹیبل ٹرسٹ کے ذریعہ انھوں نے ٹی بی کے مریضوں کے علاج میں مدد کی۔ جماعت اسلامی کے انعام الرحمن نے کہا کہ وہ عملی اقدام میں یقین رکھتے تھے اور ’ملّی ماڈل اسکول‘ کے قیام میں ان کا بڑا ہاتھ تھا۔ مظفّر حسین غزالی نے کہا کہ ان کا آگوان صاحب سے 25سال سے زیادہ کا ساتھ رہا۔ انھوں نے سماجی اور تعلیمی و دینی میدان میں نمایاں کام کیا اور انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے قیام میں بڑا ہاتھ بٹایا۔ وہ انصاف پسند اور بے سہاروں کا سہارا تھے۔ اے آئی ای ایم کے فعال رکن اسلم احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ آگوان صاحب سے ان کی اکثر علمی موضوع پر گفتگو ہوتی تھی اور وہ مشکل سوال کا بھی مسکرا کر جواب دیتے تھے۔ سینئر صحافی منصور آغا نے آگوان صاحب کو ایک پرکشش شخصیت قرار دیا۔ انھیں قرآن سے لگائو تھا اور انھوں نے اللہ کی خوشنودی کیلئے کام کیا ان کی زندگی اللہ کی محبت، اخلاص اور ایمان سے بھری تھی۔

Abdul Rasheed Aghwan
تعزیتی میٹنگ کا اختتام ڈاکٹر سیّد فاروق کی تقریر پرہوا۔ انھوں نے مختصراً انداز میں آگوان صاحب کی خوبیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آخر انسان ہی مسجودو ملائک ہے انھوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ان کے بچے آخری وقت میں ان کے ساتھ تھے۔ میٹنگ میں ڈاکٹر ادریس قریشی، محمد اعظم او رمحمد فاروق نے بھی خیالات کا اظہار کیا۔ میٹنگ میں ڈاکٹر الیاس سیفی، رئیس احمد ایڈووکیٹ، اعجاز غوری اور والنٹیرس آف چینج کے ممبران نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ کا اختتام مرحوم کیلئے دعائے مغفرت اور درجات کی بلندی پر ہوا۔

Related posts

Delhi Pollution: دہلی میں لوگوں کا سانس لینا مشکل، ایس کیو آئی حد سے تجاوز

Hamari Duniya

غیر فطری جنسی تعلق قائم کرنے پر شوہر کی شکایت کرنے پولس تھانہ پہنچ گئی بیوی

Hamari Duniya

کتنے دنوں سے جیل میں بند ہیں عمر خالد؟ رہائی کیلئے اٹھ رہی ہیں مسلسل آوازیں

Hamari Duniya