نئی دہلی۔(ایچ ڈی نیوز)
قدآورلیڈر مختار انصاری کے بیٹے ممبراسمبلی عباس انصاری کو جمعہ کی دیر رات ای ڈی نے اپنی حراست میں لے لیا۔ قبل ازیں ای ڈی نے ان سے ان کے پریاگ راج دفتر میں 9 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی نے مختار انصاری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ای ڈی نے عباس انصاری کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے بلایا تھا۔ مختار انصاری کے بھائی افضل انصاری کا بیان قلمبند کرنے کے بعد عباس انصاری سے پوچھ گچھ کا دوسرا دور شروع کیا گیا جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد عباس انصاری کی گرفتاری دکھائی جائے گی۔ ای ڈی آفس کے باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔ عباس مﺅ اسمبلی سیٹ سے سہیل دیو سماج پارٹی کے ایم ایل اے ہیں۔ عباس انصاری کے خلاف گزشتہ ماہ لک آو¿ٹ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
ای ڈی نے مختار انصاری کے خلاف مارچ 2021 میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی نے مختار کے بھائی اور بی ایس پی کے ایم پی افضل انصاری سے اس سال 9 مئی کو ، پھر 10 مئی کو مختار کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری اور ایم ایل اے بھتیجے شعیب انصاری سے پوچھ گچھ کی تھی۔ عباس انصاری اور چھوٹے بیٹے عمر انصاری سے 20 مئی کو پوچھ گچھ کی گئی۔
مختار انصاری کے خلاف 2020 میں جعلی دستاویزات تیار کرکے سرکاری زمین پر قبضہ کرنے، لکھنو¿ میں دھوکہ دہی سے جائیداد حاصل کرنے، ایم ایل اے فنڈز کو دھوکہ دہی سے نکالنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان تین معاملات کی بنیاد پر ای ڈی نے مختار انصاری کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ بھی درج کیا ہے۔
ایس بی ایس پی کے ایم ایل اے عباس انصاری، بھائی عمر انصاری سمیت تین لوگوں نے، جو کئی مہینوں سے مفرور ہیں، پولس کو چکمہ دیتے ہوئے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور افسروں کو دھمکانے کے دو معاملوں میں ایم پی/ایم ایل اے عدالت میں خودسپردگی کر دی تھی۔ اس کے بعد تینوں کو عدالتی تحویل میں لے لیا گیا، حالانکہ تقریباً تین گھنٹے بعد تینوں کو ضمانت مل گئی۔عباس انصاری سمیت تینوں ملزمان تین ماہ سے مفرور تھے۔ اس کے بعد ایم ایل اے نے سپریم کورٹ میں راحت کی اپیل کی تھی ، جس پر عباس کو لکھنو¿ میں درج غیر قانونی اسلحہ کیس میں گرفتاری سے چار ہفتوں کی عبوری راحت دی گئی۔
25 اگست کو ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے عباس انصاری کو مفرور قرار دیا تھا۔ وہ عدالت میں سرینڈر نہیں کر رہے تھے۔ عباس کے خلاف آرمس ایکٹ اور پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) سمیت دیگر مقدمات درج ہیں۔اس سے قبل الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو¿ بنچ کے جسٹس دنیش کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے عباس انصاری کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ایم پی/ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے پولیس کی درخواست پر عباس انصاری کو مفرور قرار دیا تھا۔