نئی دہلی، 12 جنوری ۔ دہلی میں شکور بستی کی کچی آبادیوں کے قریب اتوار کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے، عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اعلان کیا کہ اگر بی جے پی تمام جھگی جھونپڑی والوں کو مکان فراہم کرے گی تو وہ انتخابات نہیں لڑیں گے۔ کیجریوال نے کہا کہ میں جھگی جھونپڑی والوں کی وجہ سے سیاست میں آیا ہوں اور ان کے حقوق کی جنگ لڑ رہا ہوں۔ کیجریوال نے الزام لگایا کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں، بی جے پی کی جھگی جھونپڑی والوں سے محبت بڑھتی جارہی ہے۔ انہیں جھگی جھونپڑی والوں سے نہیں بلکہ اپنے ووٹ اور زمین سے پیار ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ آج میں وزیر داخلہ امت شاہ کو چیلنج کرنے آیا ہوں کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر کچی آبادیوں کے خلاف پچھلے 10 سالوں میں درج تمام مقدمات واپس لیں۔ عدالت میں حلف نامہ دیں اور بتائیں کہ اگر آپ انہیں وہاں بسائیں گے تو کیجریوال الیکشن نہیں لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کل وزیر داخلہ نے جھگی جھونپڑی والوں کو بلا کر مجھے گالیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے عہدے کے لیے الفاظ میں وقار ہونا چاہیے۔
کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ وہ گھر بنائیں گے لیکن 10 سالوں میں انہوں نے 4 لاکھ کچی آبادیوں کے لیے 4700 گھر بنائے ہیں۔ اس طرح 1000 سال لگیں گے۔ ان کچی آبادیوں کو نہیں معلوم کہ ریلوے نے 30 ستمبر 2024 کو اس زمین کا ٹینڈر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو لیفٹیننٹ گورنر نے اس زمین کے استعمال میں تبدیلی کی۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ یہ لوگ 8 فروری کو اس بستی کو گرا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2015 میں بھی کچی آبادیاں مسمار ہونے والی تھی لیکن جب میں وزیر اعلیٰ بنا تو تمام اہلکاروں کو اٹھا کر رات کو یہاں لایا اور کچی آبادیوں کو گرنے سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہلی کے لوگ بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں تو وہ ایک سال میں تمام کچی بستیوں کو گرا دیں گے۔ پچھلے 10 سالوں میں بی جے پی والوں نے کچی بستیاں گرا کر تین لاکھ لوگوں کو بے گھر کر دیا۔
