Aaisha Noor:
غزہ،08 ستمبر:مقبوضہ مغربی کنارے میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے جاں بحق امریکی خاتون عائشہ نور ازگی ایگی کے خاندان نے اسرائیل پران کی موت کا الزام لگاتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔ عائشہ نور ازگی کو نابلس کے قریب احتجاج کرتے ہوئے سر میں گولی مار دی گئی تھی۔امریکی میڈیا کے مطابق دہری شہریت کی حامل عائشہ نور ازگی ایگی کے اہل خانہ نے ان کے قتل کا الزام اسرائیلی فوج پر عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ریلائنس فاؤنڈیشن اور نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن 5 لاکھ نوجوانوں کو نئے ہنر فراہم کریں گے
ریلائنس فاونڈیشن نے 2لاکھ تک کی سکالر شپ کیلئے 5ہزار انڈر گریجویٹ طلبا کے ناموں کا اعلان کیا
Aaisha Noor:
امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے مطابق امریکا نے اسرائیلی حکام سے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، لیکن مقتولہ کے خاندان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی زیر قیادت تحقیقات ناکافی ہوں گی اور آزادانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔
Aaisha Noor:
عائشہ نور ازگی امریکی اور ترک شہریت رکھتی تھیں، وہ اس سال یونیورسٹی آف واشنگٹن سے فارغ التحصیل ہوئی تھیں اور فلسطینیوں کی حمایت میں بین الاقوامی یکجہتی تحریک کے ساتھ کام کر رہی تھیں۔ان کے خاندان نے بیان میں کہا کہ عائشہ نور کو ایک اسرائیلی فوجی نے گولی ماری۔
