نئی دہلی،02جولائی(ایچ ڈی نیوز) ۔
آج نئی دہلی کے ایران کلچرہاوس میں ایران کے سابق صدر آیت اللہ رئیسی اور ، ڈاکٹر امیر عبد اللہیان اور ان کے وفد کے شہید ممبران کے لئے ایک تعزیتی مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں آئے ہوئے مہمانان عظام نے صدر رئیسی کی قابل قدر خدمات کو ناقابل فراموش بتایا اور ان کی حکمت عملی کو سراہا۔کلچرل کاو¿نسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہندوستان کی عوام اور یہاں کی حکومت دونوں ہی نے جس طرح ہمارے ساتھ ہمدردی کا ظہار کیا وہ ناقابل فراموش ہے۔ شہید رئیسی کی کامیاب زندگی کی علامت یہ ہے کہ انہوںنے ایسے خلوص سے خدمت خلق انجام دیا کہ پوری دنیا میں ان کی شہادت پر جلسے منعقد ہو ئے۔
اس موقع پرہندوستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الٰہی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں حکومت ہند اور ہندوستان کی میڈیا کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جس نے اس مشکل گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا اور ہمارے غم میں شریک ہوکر یہ بتایا کہ ایران اور ہندوستان کی عوام ایک دوسرے کے لئے لازم اور ملزوم ہیں۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہندوستان کی عوام اور حکومت کے سربراہان نے مسلسل ہم سے رابطہ کرکے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ہمیں صبر استقامت کی تلقین کرتے رہے ۔ ہمیں اس وقت ایسا محسوس ہورہا تھا کہ ہمارے اپنے لوگ ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ میں حکومت ہند کا ایک بار پھر شکریہ اداکرتاہوں۔چندراسوامی مہاراج نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اپنے لئے جیتے ہیں ان کے مرجانے پر انہیں کوئی یاد نہیں رکھتا مگر وہ لوگ جو انسانی معاشرہ کی خدمت کرکے اس دنیا سے جاتے ہیں انہیں اس دنیا تک رکھا جاتاہے۔
اس موقع پرجناب سردار اقبال سنگھ لال پورہ چیئرمین قومی اقلیتی کمیشن حکومت ہند نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کی دوستی ہمیشہ سے قائم ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ ہم ایران کو اس مصیبت کی گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔ انہوں نے صدر رئیسی کے حادثاتی انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر پرمودکرشن سوامی نے کہا کہ ہم صدر رئیسی کی ہمت اور قابلیت کو داد دیتے ہیں جنہوں نے ایران کے صدر رہتے ہوئے بھی ہمیشہ مظلوموں کے حق میں آواز اٹھائی اور دشمن طاقتوں کو زور دار جواب دیا۔ رئیسی ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہتے تھے۔ وہ صرف قوم کے خدمت گزار تھے ۔ دنیا میں کہیں بھی ظلم ہوتاتھا تو وہ سب سے پہلے آواز بلند کرنے والے لیڈر تھے۔ میں ان کو سلام پیش کرتاہوں اور ایران سے تعزیت کا اظہار کرتاہوں۔پروگرا م میں مولانا محسن تقوی امام جمعہ شیعہ جامع مسجد کشمیری گیٹ،ڈاکٹر تسلیم رحمانی، مولانا کلب رشید، مولانا تقی حیدر، مرکز تحقیقات زبان فارسی کے ڈائریکٹر قہرمان سلیمانی،چھمن بھائی۔ مرکزی اقلیتی کمیشن کے ممبر ریاض احمد،ماسٹر زاہد حسین ، مولانا نفیس احمد ، قمر الحسن وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا کلب رشید نے کہا کہ آیت اللہ رئیسی مکتب امام خمینی کے سچے شاگرد تھے جنہوں نے امام خمینی کی قرابت کا حق اداکیا اور ساری زندگی اسلامی انقلاب کی خدمت میں گزاردی۔اس موقع پر۲کتاب کا رسم اجرا بھی عمل میں آیا ۔ واضح رہے کہ یہ دونوں کتابیں اردو اور انگریزی میں ہیں جس میں آیت اللہ رئیسی کی زندگی کے کوائف درج ہیں اور حالیہ دنوں میں ایران کلچرہاو¿س دہلی نے شائع کیا ہے۔پروگرام کا آغاز قاری یاسین کی تلاوت کلام سے ہوا جبکہ نظامت کے فرائض مہدی باقر خان نے بحسن و خوبی انجام دئے۔
