نئی دہلی ؍ سری نگر ، 11 مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن (سی سی آریوایم ) ،وزارت آیوش، حکومت ہند کے ماتحت ادارہ ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (آر آر آئی یو ایم )، سری نگرنے علاج بالتدبیر (ریجمینل تھراپی)کے سنٹر آف ایکسیلنس (مرکز امتیاز) پروجیکٹ کے تحت “صحت عامہ و تندرستی میں علاج بالتدبیر کا کردار” پرکشمیر یونیورسٹی، سری نگر میں ایک روزہ قومی کانفرنس کا انعقادکیا۔ پروفیسر افشارعالم ، وائس چانسلر، جامعہ ہمدرد، نئی دہلی اس کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔ پروفیسر نیلوفر خان، وائس چانسلر، کشمیر یونیورسٹی،سری نگر، پروفیسر اکبر مسعود، وائس چانسلر، بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی، راجوری، جموں وکشمیر ، پروفیسر قیوم حسین، وائس چانسلر، کلسٹر یونیورسٹی، سری نگر، پروفیسر شکیل احمد رومشو، وائس چانسلر، اسلامی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی(آئی یو ایس ٹی )، اونتی پورہ، جمو ں وکشمیر ، ڈاکٹر عبدالکبیر ڈار، سکریٹری (ٹکنیکل )ایڈمنسٹریشن ریفارمس انسپکشن اینڈ ٹریننگ ڈپارٹمنٹ ،جموں وکشمیر اور پروفیسر عاصم علی خان، ڈایریکٹر جنرل، سی سی آر یو ایم نے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کو خطاب کیا۔
انہوں نے طب یونانی کے ذریعہ صحتی نظام کی ترقی میں علاج بالتدبیر کی اہمیت و افادیت کو واضح کیا۔
انہوں نے علاج بالتدبیرکے سنٹر آف ایکسیلنس (مرکز امتیاز) پروجیکٹ کیلئے منتخب کئے جانے پر آر آر آئی یو ایم، سری نگر کو مبارکباد پیش کی۔اس موقع پر آئی یو ایس ٹی اور سی سی آر یو ایم کے درمیان باہمی تحقیقی مطالعات کے لئے مفاہمت کے کاغذات پر پروفیسر شکیل احمد رومشو ، وائس چانسلر، آئی یو ایس ٹی اور پروفیسر عاصم علی خان ، ڈائریکٹر جنرل ، سی سی آریو ایم نے دستخط کئے۔
اس موقع پر سی سی آر یو ایم کی کتاب اور سنٹر آف ایکسیلنس کی سرگرمیوں پر مبنی ایک مونوگراف کا اجرا بھی عمل میں آیا۔کانفرنس کا مقصد محققین ، ماہرین اورطلبا میں علاج بالتدبیر سے متعلق بیداری پیدا کرنا اور تربیت فراہم کرنا تھا. اس میں صحت عامہ اور تندرستی میں علاج بالتدبیر کے کردار پر غور و فکر کیا گیا۔ کانفرنس میں طب یونانی کے ماہرین نے کہاکہ علاج بالتدبیر کے سنٹر آف ایکسیلنس سے جموں وکشمیر میں طبی سیاحت کوفروغ ملےگا۔ ڈاکٹر سیما اکبر ، اسسٹنٹ ڈائرئکٹر انچارج، آرآر آئی یو ایم ، سری نگر کے ساتھ دیگر افسران نے کانفرنس کے انتظام و انصرام کی ذمہ داری نبھائی۔
