نئی دہلی، 26 جنوری (ایچ ڈی نیوز)۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری کو مالی سال 2023-24 کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ اس سے پہلے لگاتار چار دن تک بینکوں میں کوئی کام نہیں ہوگا۔ یہ یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینز (یو ایف بی یو) کی 30 اور 31 جنوری کو بینک ملازمین کی ملک گیر ہڑتال اور ہفتہ اور اتوار کو بینکوں کی چھٹیوں کی وجہ سے ہوگا۔ تاہم اس دوران بینکوں کی آن لائن خدمات جاری رہیں گی۔
بینک ملازمین کی یونین یو ایف بی یو پہلے ہی 30 اور 31 جنوری کو ملک گیر ہڑتال پر جانے کا اعلان کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ مہینے کے چوتھے ہفتہ اور اتوار کو بینکوں کی تعطیل کی وجہ سے مسلسل چار دن بینک بند رہیں گے۔ مسلسل 4 دن تک بینک بند رہنے سے عام آدمی کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی، صارفین کو اے ٹی ایم میں نقد رقم ختم ہونے اور کلیئرنس چیک کرنے جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایسے میں آپ کو اپنا اہم کام پہلے ہی ختم کر لینا چاہیے۔
یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینز نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر کے تمام بینکوں کے ملازمین 30 اور 31 جنوری کو ہڑتال میں حصہ لیں گے۔ بتا دیں کہ کن دن بینک بند رہیں گے۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق، 28 جنوری کو مہینے کے چوتھے ہفتہ کو بینکوں میں چھٹی ہوگی۔ ساتھ ہی 29 جنوری کو اتوار کی وجہ سے ملک بھر میں بینک بند رہیں گے۔ 31 جنوری کوبھی آسام میں بینکوں کی چھٹی رہے گی، جبکہ 30 اور 31 جنوری کو بینک ملازمین کی ملک گیر ہڑتال ہے۔