نئی دہلی، 05جنوری:دہلی یوتھ ویلفئیر ایسو سی ایشن کی جانب سے ایک مجلس کا انعقاد کینیڈا سے آئے ایفمی امریکن فیڈریشن آف مسلم آف انڈین اوریجن کے سابق صدر اور ریسرچر اور دہلی ٹورزم کے سیکریٹری دہلی سرکار کا خطاب ۔ محمد ایوب خان اور آئی اے ایس احسن عابد کا خطاب آج حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری میں ہوا محمد ایوب علی خاں ایک ریسرچر ہیں انھوں نے اپنی ریسرچ سے اس بات کا انکشاف کیا کہ کتب خانوں کا رواج کب سے ہے اور ان کا موضوع تھا ۔” کتب خانے آج اور کل ۔ ہندوستان اور دہلی کے حوالے سے ۔”آپ نے ہندوستان اور دیگر دہلی کے کتب خانوں کا ذکر کیا اور اشفاق صاحب کا ذکر کیا کہ انکی 2500 بہت قدیم کتابیں تھیں جن کو لوٹ لیا گیا اور آپ دہلی کے پھاٹک ھبش خاں میں رہتے تھے اسی طرح آپ نے یہ بھی کہا کہ اس دور میں پہلے کتابوں پر حملہ کرتے تھے ۔دنیا کی سب سے قدیم لائبریری اور پہلا کتب خانہ سمیریا عراق میں قائم ہوا اور آج بھی شام اور عراق میں موجود ہے اردو میں مخروطی نظام مٹی کے ٹیبلیٹ یا لوہے پر لکھا جاتا تھااسکو لکڑی کے فریم پر کنندہ کرکے اسٹور کیا جاتا تھااور مورخین بتاتے ہیں انکو جمع کرکے کمروں میں رکھا جاتا تھا ۔اب کتب خانوں کی ابتدا ہوگئی تھی اور یہ پس منظر علم و دانش کی ارتقاء کی تھی ۔
آج کے مہمان خصوصی احسن عابد آئی۔ – اے -ایس آفیسر اور دہلی سرکار کے ٹورزم ڈیپاٹمنٹ میں سیکریٹری اور اردو اکیڈمی کے سیکریٹری نے بھی اپنا تبصرہ کتب خانوں پر کیا اور اردو اکیڈمی کے ذریعہ ہونے والے پروگرام کے بارے میں بتایا کہ آگے اردو پر بہت سے پروگرام منعقد ہوتے رہیں گے ۔ حالیہ میں کہکشاں کے نام سے دلی ہاٹ میں مزاحیہ مشاعرہ ، قوالی ، اسکولوں کے بچوں کی بحث و مباحثہ ، اور غزلوں کا پروگرام کا انعقاد کیا تھا ۔ اسطرح کی نشست جاری رکھنے کے لئیے کہا اور حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری ایک بڑا خزانہ ہے ۔ اس میں جو نادر و نایاب کتابیں ہیں ۔آج کے پروگرام کی صدارت بھی جناب احسن عابد صاحب نے ہی فرمائی ۔ نظامت کے فرائض ڈائیوا کے نائب صدر محمد تقی نے کرتے ہوئے مہمانوں کا تعارف کرایا اور انور عبداللہ نائب صدر اخلاق الدین ، جنرل سیکریٹری سکندر مرزا چنگیزی صاحب نے مہمانوں کو تحفہ پیش کرکے استقبال کیا ۔ کینیڈا سے آئے محمد ایوب خاں نے کچھ کتابیں حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری کو تحفتاً پیش کی ۔اظہار تشکر جناب پروفیسر ریاض عمر صاحب نے پیش کیا ۔آج کی محفل کے اہم شرکاء ۔ خلیل احمد، محمد تقی ، لوکیش جین ، سکندر مرزا چنگیزی ، امین الرحمن ۔ شریف صاحب ، عارف ، افتخار ، عبدالماجد ، ماسٹر شاہد ، حکیم وقار ، سید سلطان ، معراج الدین ، قاسم ایڈوکیٹ ، محمد ناصر ،شمیم الدین، ندیم ، و دیگر معزز حاضرین موجود رہے ۔ اس پروگرام کا اختتام بہت کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔