ریاض،25جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
سعودی عرب میں 150 سال پرانا غلافِ کعبہ نمائش کے لیے پیش کردیا گیا جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔سعودی میڈیا کے مطابق نمائش کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی ثقافت سے متعلق سعودی ادارے کی سربراہ فرح ابوشلیح نے کہا کہ یہ نمائش شعور کے ایک سفر کی حیثیت رکھتی ہے۔ابو شلیح کے مطابق 150 سال پرانا غلاف کعبہ 2022 میں اثرا کی رسائی میں آیا ہے۔ یہاں پہلی بار اہل نظر اس نادر غلاف کعبے کی زیارت کر رہے ہیں۔
سعودی میڈیا کے مطابق کسویٰ یعنی اس غلافِ کعبہ کو سیاہ ریشم سے تیار کیا گیا ہے جس میں سرخ اور سبز رنگ کے ریشم کا بھی استعمال کیا گیا ہے، اسے چاندی کے تاروں سے کی گئی کڑھائی سے مزین کیا گیا ہے۔قدیم غلافِ کعبہ کو دیکھنے والے ایک شخص نے کہا کہ مجھے پہلی مرتبہ معلوم ہوا کہ غلافِ کعبہ کی تیاری میں سیاہ رنگ کے سوا بھی کوئی رنگ استعمال کیا جاسکتا ہے۔رپورٹس کے مطابق قدیم اسلحہ سے متعلق نوادرات بھی اس نمائش کا حصہ ہیں۔سعودی میڈیا کے مطابق جدہ میں یہ نمائش 23 جنوری سے شروع ہوئی ہے جو اپریل میں بھی جاری رہے گی۔
واضح رہے کسوة یعنی غلاف کعبہ سیاہ ریشم سے تیار کیا گیا ہے جس میں سرخ اور سبز رنگ کے ریشم کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اسی طرح اسے چاندی کے چمکتے تاروں سے کی گئی کڑھائی سے مزین کیا گیا ہے جو سفید کاٹن کے اوپر چسپاں ہے۔کسوة نمائش میں موجود شہ پاروں میں سے سب سے نمایاں حیثیت کا حامل ہے اور شائقین کے لیے مرکز نگاہ بنا ہوا ہے۔نمائش میں اسلامی اور عصری فنون کا امتزاج نظر آتا ہے۔ جیسا کہ ایک شہ پارہ ‘ اللہ کے تعارف و تعریف کے کے انداز میں ‘ھواللہ ‘ ایک سعودی شہری لولوة الحمود کے ذوق کا اظہار ہے۔
previous post