حجاب کیس پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے سے ناراض مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں نے آج کرناٹک بند کی کال دی ہے۔ تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کا معاملہ تاحال طے نہیں ہوا۔ حجاب تنازعہ میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کئی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں۔ کچھ مسلم تنظیموں نے آج کرناٹک بند کی کال دی ہے۔
شریعت کے خلاف فیصلہ
دارالحکومت بنگلورو کے شیواجی نگر میں بند کا اثر دیکھا گیا ہے۔ شیواجی نگر میں اسٹیفن اسکوائر مرچنٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر علی جان نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ شریعت کے خلاف ہے۔
ہائی کورٹ کا فیصلہ کیا ہے؟
کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو حجاب تنازعہ پر بڑا فیصلہ سنایا۔ ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی مختلف درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی مذہبی عمل نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ 5 فروری کے حکومتی حکم نامے کو کالعدم قرار دینے کا کوئی مقدمہ نہیں بنایا گیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اسکول یونیفارم کا نسخہ ایک معقول پابندی ہے جس پر طالب علم اعتراض نہیں کرسکتا۔