کشمیر یونیورسٹی میں بدھ کے روز ’اردو تحقیق و تنقید‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی سیمینار شروع ہوا۔ اس سیمینار کا انعقاد ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹنس ایجوکیشن نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان و ادب ے تعاون سے کیا ہے اور اس میں ملک کے مختلف حصوں اور بیرون ملک سے نامور اسکالرز شرکت کر رہے ہیں۔ ڈائریکٹر ڈی ڈی ای پروفیسر طارق احمد چشتی نے افتتاحی سیشن میں مہمانوں اور شرکاء کا رسمی طور پر خیرمقدم کیا، جہاں جے این یو میں سنٹر آف انڈین لینگویجز کے پروفیسر کے ایم اکرام الدین نے کلیدی خطبہ دیا۔ پروفیسر اکرام الدین نے موضوع کی اہمیت و افادیت پر گفتگو کی اور عالمی سطح پر مختلف جامعات میں اردو تحقیق و تنقید کی موجودہ صورت حال کو بالخصوص بیان کیا۔ شعبہ اردو، جے ایم آئی نئی دہلی سے پروفیسر کوثر مظہری نے ڈی ڈی ای کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ یہ سیمینار ایک اہم موضوع پر منعقد کیا جا رہا ہے جس کی عصری مناسبت ہے۔ پروفیسر نذیر احمد ملک، سابق سربراہ شعبہ اردوکشمیر یونیورسٹی نے اپنے صدارتی کلمات میں اردو تحقیق و تنقید کی نوعیت، بنیادی خصوصیات اور سمت کا ایک نمونہ خاکہ پیش کیا۔ افتتاحی سیشن کی نظامت ڈاکٹر الطاف انجم، اسسٹنٹ پروفیسر (اردو) ڈی ڈی ای نے کی، جنہوں نے سامعین کو سیمینار کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر محمد شاہنواز نے افتتاحی سیشن میں قرآن پاک کی آیات کی تلاوت کی، جہاں ڈاکٹر حبیب اللہ شاہ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈی ڈی ای نے شکریہ کا کلمہ پیش کیا۔ پروفیسر شفیقہ پروین، سابق ڈائریکٹرکشمیر یونیورسٹی اور پروفیسر کوثر مظہری نے پہلے ٹیکنیکل سیشن کی صدارت کی، جہاں اے ایم یوکے شعبہ اردو کے ڈاکٹر معید الرحمان، ڈاکٹر نصرت جبین اسسٹنٹ پروفیسر سینٹرل یونیورسٹی کشمیر ، ڈاکٹر مشتاق حیدر اور پروفیسر ریاض احمد نے اپنے مقالے پیش کیے۔ اس سیشن کی نظامت ریسرچ اسکالر ظہور احمد گنی نے کی۔ پروفیسر غیاث الدین، سربراہ، شعبہ اردو سینٹرل یونیورسٹی کشمیر اور پروفیسر اعزاز محمد شیخ، سربراہ، شعبہ اردوکشمیر یونیورسٹی نے دوسرے تکنیکی اجلاس کی صدارت کی، جہاں ڈاکٹر محمد آصف ملک، ڈاکٹر الطاف انجم، ڈاکٹر مشتاق احمد غنی، ڈاکٹر غلام ربانی ( شعبہ اردو، ڈھاکہ یونیورسٹی، بنگلہ دیش) اور پروفیسر نذیر احمد ملک نے اپنے مقالے پیش کئے۔اس سیشن کی نظامت صوفی سمیرا، ریسرچ اسکالر نے کی-