کاٹھمنڈو ۔ نیپال میں پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کے درمیان بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے حکومت سازی کے امکانات تلاش کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ دریں اثناءوزیر اعظم شیر بہادر دیوبا اور نیپال کمیونسٹ پارٹی کے صدر پشپا کمل دہل پرچنڈا نے ہفتہ کو ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کو نئی حکومت کی تشکیل کے عمل سے جوڑا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نیپال ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے سیاسی عدم استحکام کا سامنا کر رہا ہے۔ نیپال میں اتوار کو ایوان نمائندگان اور سات صوبائی اسمبلیوں کے لیے انتخابات ہوئے۔ ووٹوں کی گنتی پیر کو شروع ہوئی۔ کسی بھی سیاسی جماعت یا اتحاد کو ایوان نمائندگان میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے لیے 138 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
نیپال میں وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کی نیپالی کانگریس کی قیادت میں حکمران اتحاد نے پارلیمانی انتخابات میں اپنی برتری برقرار رکھی ہے کیونکہ ووٹوں کی گنتی سنیچر تک جاری ہے۔ براہ راست ووٹنگ کے انتخابی نظام کے تحت اب تک 150 نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے نیپالی کانگریس کی قیادت والے اتحاد نے 82 سیٹیں جیتی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ملک کے 275 رکنی ایوان نمائندگان میں سے 165 نشستوں کا انتخاب براہ راست ووٹنگ کے ذریعے کیا جاتا ہے جبکہ 110 نشستوں کا انتخاب متناسب انتخابی نظام کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
ووٹوں کی گنتی کے درمیان وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر دیوبا اور پرچنڈ کے درمیان ہونے والی ملاقات کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں نے اپنے پانچ جماعتی حکمران اتحاد کو جاری رکھتے ہوئے ملک میں نئی حکومت بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ پرچنڈا کی پارٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن گنیش شاہ نے صحافیوں کو دونوں رہنماوں کی ملاقات میں ہونے والی بات چیت کے بارے میں بتایا۔ یہ بات اہم ہے کہ پرچنڈا نے تقریباً 18 ماہ قبل اولی سے علیحدگی کے بعد نیپالی کانگریس کے صدر دیوبا کی حمایت کی تھی۔ اس کے بعد دیوبا کی قیادت میں پانچ جماعتوں کی مخلوط حکومت قائم ہوئی۔