نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
جیسے جیسے ایم سی ڈی الیکشن میں ووٹنگ کی تاریخ قریب آرہی ہے، سیاسی پارہ بھی ساتویں آسمان پر پہنچ رہا ہے۔شاہین باغ میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی میں زبردست مقابلہ ہے۔اوکھلا کے سابق ایم ایل اے آصف محمد خان کو ایک پولیس افسر کے لیے ناشائستہ زبان استعمال کرنے کے الزام میں رات میں گرفتار کرلیا گیا۔ دراصل وہ بغیر اجازت انتخابی مہم چلا رہے تھے۔
اس دوران الزام ہے کہ جب پولیس افسر نے ان سے الیکشن کی اجازت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے نازیبا زبان استعمال کی۔ پولیس نے شاہین باغ تھانے میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ڈی سی پی ایشا پانڈے نے بتایا کہ شاہین باغ تھانہ علاقے میں گشت کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ مسجد کے باہر 20، 30 لوگ جمع ہیں۔ انہیں کانگریس ایم سی ڈی امیدوار اریبہ خان کے والد آصف محمد خان خطاب کر رہے تھے۔ اطلاع ملتے ہی ایس آئی اکشے موقع پر پہنچے اور الیکشن کمیشن کی اجازت کے بارے میں پوچھا، جس پر انہوں نے ایس آئی کے ساتھ بدتمیزی کی ۔
ایس آئی اکشے کی شکایت پر پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 186، 353 کے تحت مقدمہ درج کرکے سابق ایم ایل اے کے خلاف تحقیقات شروع کردی۔
دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سابق کانگریس ایم ایل اے آصف محمد خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ شاہین باغ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ملزم کو گرفتار کرتے ہوئے دو دیگر منہاج اور صابر کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مذکورہ ایف آئی آر میں ان کے کردار کی جانچ کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے ممبراسمبلی امانت اللہ خان بھی آصف محمدخان کی حمایت میں اتر آئے ہیں اور ان کی گرفتاری کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے ویڈیو جاری کرکے کہا کہ ہماری سیاسی نظریات الگ الگ ہیں لیکن آصف محمدخان کی گرفتاری غلط ہے، انہیں فوراً رہا کیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی میں میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیاں زور و شور سے مہم چلا رہی ہیں۔ اب اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد معاملہ زور پکڑ رہا ہے۔