آیوش کی وزارت ریومیٹائیڈ آرتھرائٹس کے علاج میں آیوروید کی افادیت کا جائزہ لینے کے لیے دنیا کی پہلی کثِر مراکز مرحلہ 3 کلینیکل آزمائش کر رہی ہے۔ یہ کلینیکل آزمائش انسانی استعمال کے لیے فارماسیوٹیکلز کے لیے تکنیکی ضروریات کی ہم آہنگی کے لیے بین الاقوامی کونسل کے سخت اصولوں کے مطابق کیا جائے گا – اچھے طبی طور طریقوں (آئی سی ایچ- جی سی پی) کے رہ نما خطوط اور ریاستہائے متحدہ امریکہ میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس کے معروف ریومیٹالوجسٹ ڈاکٹر ڈینیل ایرک فرسٹ اس کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔یہ پروجیکٹ ریومیٹائیڈ آرتھرائٹس کے علاج میں آیوروید کی افادیت پر پہلے کثیر مرکزی فیز تھری ڈبل بلائنڈ ڈبل ڈمی کلینیکل آزمائشوں میں سے ایک ہے۔
یہ کام آیوش کی وزارت کے تحت حکومت کے ادارے آریہ ویدیہ فارمیسی (کوئمبٹور) لمیٹڈ اور سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیوروید (سی سی آر اے ایس) سے وابستہ تحقیقی ادارے اے وی پی ریسرچ فاؤنڈیشن کے ذریعے کیا جائے گا۔عالمی شہرت یافتہ ریومیٹالوجسٹ ڈاکٹر ایڈزرڈ ارنسٹ، جو اس وقت آرتھرائٹس ایسوسی ایشن آف ساؤتھ کیلیفورنیا (اے اے ایس سی) میں کلینیکل ریسرچ کے ڈائریکٹر اور سی اے ایم کے نقاد ہیں، نے اس مطالعے کی توثیق کی ہے جو مستقبل میں کمپلیمنٹری اینڈ آلٹرنیٹیو میڈیسن (سی اے ایم) پر تحقیقات کے لیے ایک ماڈل ہے۔ انھوں نے اس اسٹڈی کو ڈیزائن کیا ہے اور اس کی رہ نمائی کریں گے۔ اس آزمائش کے سلسلے میں ڈاکٹر ڈینیل فرسٹ نے تمام محققین کو طبی تحقیق کے اعلی ترین معیار پر عمل کرتے ہوئے مطالعے کے بارے میں مراکز سے تربیت دینا شروع کردی ہے اور اس طرح آیوروید کی گلوبلائزیشن کو ممکن بنایا گیا ہے۔اے وی پی ریسرچ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر اور اس مطالعے کے شریک محقق ڈاکٹر سومت کمار نے کہا، “اے ایم آر اے، ایک ڈبل بلائنڈ ڈبل ڈمی رینڈمائزڈ کلینیکل ٹرائل، ریومیٹالوجی میں آیوروید تحقیق کو عالمی سطح پر لے جا رہا ہے۔