نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
راو¿ج ایونیو کورٹ نے وقف بورڈ کی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو چار دن کے لیے اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ خصوصی جج وکاس دھول نے یہ حکم دیا۔
امانت اللہ کو اے سی بی نے 16 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ آج اے سی بی نے راؤج ایونیو کورٹ میں پیش کیا۔ اے سی بی نے امانت اللہ کی 14 دن کی تحویل مانگی تھی۔ اے سی بی کی طرف سے پیش ہونے والے سرکاری وکیل اتل کمار سریواستو نے کہا کہ امانت اللہ خان پر اپنے رشتہ داروں کو وقف بورڈ میں بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ ایک مقامی اخبار میں بھرتی کے لیے اشتہار دیا گیا۔ اوکھلا سے 22 لوگوں کو بھرتی کیا گیا جہاں سے امانت اللہ خان ایم ایل اے ہیں۔ ایک اندراج درج کیا گیا ہے کہ امانت کو چار کروڑ نقد دیے گئے۔ اس کے علاوہ 16 ستمبر کو دو جگہوں سے 24 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے۔
سریواستو نے کہا کہ جو رقم لی گئی وہ اتراکھنڈ اور تلنگانہ کو بھیجی گئی تھی۔ تفتیش ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ سریواستو نے عدالت کو دستاویزات سونپتے ہوئے کہا کہ ملزم سے ابھی پوری تفتیش ہونا باقی ہے۔ ان کی آمدنی 4 لاکھ 32 ہزار روپے ہے اور انہیں 4 کروڑ روپے نقد ملتے ہیں۔ جانچ کے دوران اے سی بی کے اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی ، تھپڑ مارے گئے، ملزم کے یہاں سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
امانت اللہ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل راہل مہرا نے کہا کہ اے سی بی تحقیقات کے لیے کہیں بھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے سی بی کے ذریعہ تحویل کی درخواست ایسا ہی ہے جیسے کوئی مندر میں آکر پرساد لے جائے۔ وقف ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مہرا نے کہا کہ اس میں سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔ بھرتی میں غلطیاں ہو سکتی ہیں لیکن بھرتی غیر قانونی نہیں ہے۔ انہوں نے تعینات ملازمین کی نوعیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صرف آپ کا ہاتھ اوپر ہونے کی وجہ سے آپ کچھ نہیں کہہ سکتے،قانون کی حکمرانی ہے۔ یہ پرساد نہیں ہے کہ جو 14 دن لے وہ چلا جائے۔ ملزم ایم ایل اے ہیں ، لاکھوں لوگ انہیں جانتے ہیں۔ راہل مہرا نے کہا کہ ملزم سے 4 کروڑ روپے کا کیا تعلق ہے؟ اے سی بی جو چاہے کہہ سکتی ہے۔
امانت اللہ خان کے گھر سے کچھ نہیں ملا، ایجنسیاں بی جے پی کیلئے بیٹنگ کررہی ہیں: سوربھ بھاردواج
دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان سوربھ بھردواج نے کہا کہ اے سی بی کو ایم ایل اے امانت اللہ خان کے گھر سے کچھ نہیں ملا ہے۔ ایسے میں ہر قسم کا جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔ اے سی بی حکام کا ویڈیو ثابت کر رہا ہے کہ امانت اللہ خان کے گھر سے کچھ نہیں ملا۔ ایم ایل اے کے دونوںگھر سے پیسے،اسلحہ، سونا، بے نامی جائیداد سمیت کچھ نہیں ملا۔ اس کے علاوہ دہلی پولیس کی طرف سے درج کردہ تین ایف آئی آرز میں سے کسی کا بھی آپ ایم ایل اے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اے سی بی نے میڈیا میں جھوٹی خبر پھیلائی کہ اے اے پی ایم ایل اے کے گھر سے نقدی اور کارتوس ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سونا نقدی ملنے پراسے وزیر ستیندر جین کی تصویر کے ساتھ چلایا، تاکہ آپ کو بدنام کیا جا سکے۔ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو جھوٹے کیس میں پھنسانے کے لیے سی بی آئی-ای ڈی نے 100 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ تمام تحقیقاتی ایجنسیاں مرکز کی بی جے پی حکومت کی طرف سے بیٹنگ کر رہی ہیں۔ گجرات میں عام آدمی پارٹی کا عروج مقبولیت کے ڈر سے بی جے پی ایسی حرکتیں کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے سوربھ بھردواج نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔