شاملی/کیرانہ22اپریل
(عظمت اللہ خان/ایچ ڈی نیوز)
نیشنل آنگن واڑی ایمپلائز فیڈریشن کی قومی صدر ببیتا چودھری نے تمام ریاستوں کے ریاستی صدور اور قومی ایگزیکٹوز کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کی اور فیصلہ کیا کہ تنظیم کسی بھی اتحاد کی حمایت نہیں کرے گی، چاہے وہ انڈیا اتحاد ہو یا این ڈی اے، تنظیم کے عہدیدار اپنے علاقے کے امیدواروں سے بات کریں گے جو آنگن واڑی کے مفاد میں وعدہ کریں گے اورپارلیمنٹ میں ان کے مسائل اٹھانے اور ان کے حل کے بارے میں بات کریں گے اور آنگن واڑی کارکنوں کو اعزازی ملازم قرار دینے میں ان کی حمایت کا وعدہ کریں گے اور یقین دہانی کرائیں گے ان ہی اُمیدواروں کو حمایت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج سے پہلے ہم نے مختلف پارٹیوں کی حمایت کی ہے،مگر کوئی کھرا نہیں اترا۔انہوں نے کہا کہ اس بار فیڈریشن کے عہدہ داران اور کارکنان سے بات کرنے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ سیاسی پارٹیوں کے لیڈران میں سے کچھ لیڈران پارلیمنٹ میں آنگن واڑی کے مفاد کی بات کرتے ہیں مگرانہوں نے بھی صرف آنگن واڑی تنظیم اور کارکنوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے اور جب ان کے لیے کچھ کرنے کا وقت آتا ہے تو وہ خاموش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں سب سے بڑی آنگن واڑی ملازمین کی تنظیم ہے جو ہر سطح پر کامیاب ہے اور غریب بے سہارا لوگوں کے بچوں کو مختصر وظیفہ میں تعلیم دے رہی ہے ۔
لیکن اس بار بھی اگر مذاکرات کے باوجود سیاسی امیدوار ں نے بات چیت کو حتمی شکل نہیں دی ،انہیں ہماری تنظیم اور کارکنان جیت کے بعد ان کی رہائش گاہ کے سامنے غیر معینہ مدت کا دھرنا دیں گے یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک کہ وہ اپنے علاقے میں پارلیمنٹ ہاؤس کی میزبانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پریس نوٹ کے ذریعے ہر بار دھوکہ دینے کے بعد اب ہمیں بھی ہوشیار رہنے کا درس دیا گیا ہے امید ہے کہ ہم سے جو بھی وعدہ ہم سے کیا جائے وہ اپنے وعدے پر قائم رہیں گے، اب ہر بار کی طرح ہمیں دھوکہ دینے کی کوشش نہیں کی جاسکے گی۔ اس بار بھی حکمت عملی مختلف ہوگی، یقیناً یہ آنے والی حکومت ہو یا کوئی اور، آنے والی حکومت کا دور آنگن واڑی کا ہی ہوگا۔ ہندوستان کی تاریخ میں آنگن واڈی ایک خاص کردار ادا کرے گی،انہوں نے کہا کہ آئندہ حکومت کے دور میں ہمارا مقصد صرف ملازمت کا درجہ حاصل کرنا ہے۔ تنظیم کا مقصد آریہ محکمہ میں آنگن واڑی کی ملازمت میں ریٹائرڈ آنگن واڑی ملازم کے خاندان کی خواتین کو ترجیحی اصول منظور کرنا ہے۔یہ وہ مسائل ہیں جن پر پارلیمنٹ کے امیدوار سے بات کی جائے گی۔
